مخصوص نشستوں کے کیس میں الیکشن کمیشن کی وضاحت کی درخواست تاخیری حربہ ہے: سپریم کورٹ

سچ ٹی وی  |  Sep 14, 2024

سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے کیس میں عمل درآمد نہ ہونے اور الیکشن کمیشن کی متفرق درخواست کو تاخیری حربہ قرار دے دیا، آٹھ اکثریتی ججز نے کہا ہے کہ درخواست دائر کرنا نہ صرف فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیری حربے اختیار کرنا ہے بلکہ اس پر عمل درآمد کو ناکام بنانا کے مترادف ہے۔

الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں کے کیس میں فیصلہ آنے پر اس پر عمل درآمد میں دشواریوں کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک متفرق درخواست دائر کی تھی۔

الیکشن کمیشن کی درخواست پر کیس کا فیصلہ دینے والے آٹھ اکثریتی ججز نے وضاحتی بیان جاری کردیا جس میں انہوں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کی دشواریوں کی درخواست تاخیری حربہ ہے۔

چار صفحات پر مشتمل وضاحتی بیان میں ججز نے لکھا ہے کہ انتخابی نشان نہ ہونے کے باعث سیاسی جماعت کا آئینی و قانونی اختیار ختم نہیں کیا جاسکتا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور ہے اس نے عام انتخابات میں قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنا نہ صرف فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیری حربے اختیار کرنا ہے بلکہ فیصلے پر عمل درآمد کو ناکام بنانا یا اس میں خلل ڈالنے کے مترادف ہے۔

ججز نے لکھا ہے کہ تمام نکات کی وضاحت تفصیلی فیصلے میں دی جائے گی ہم نے کیس کے مختصر فیصلے میں وضاحت کی تھی کہ انتخابی نشان ہونے یا نہ ہونے کے سبب کسی سیاسی جماعت کا آئینی یا قانونی اختیار ختم نہیں کیا جاسکتا۔

ججز کی اس وضاحت میں اہم بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی دشواریوں کی سماعت نہیں کی گئی اور یہ وضاحتی بیان جاری ہوا ہے، اب دیکھنا ہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس کا تفصیلی فیصلہ کب جاری ہوگا۔

واضح رہے کہ مخصوص نشست کیس کے فیصلے کے بعد 39 ارکان سے متعلق فیصلے پر عمل ہوگیا تھا مگر 41 ارکان رہ گئے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More