شاہ رخ خان کے باڈی گارڈ روی سنگھ کتنی تنخواہ لیتے ہیں؟

سچ ٹی وی  |  Sep 15, 2024

بالی وڈ کے کنگ کہلائے جانے والے اداکار شاہ رخ خان کی مقبولیت ناصرف بھارت، پاکستان اور ایشیائی ممالک میں ہے بلکہ دنیا بھر میں ان کے مداح موجود ہیں، یہاں تک کہ امریکی اداکار بھی شاہ رخ کے گرویدہ ہیں۔

کچھ روز قبل بھارتی میڈیا نے شاہ رخ خان کے کُل اثاثوں کے حوالے سے رپورٹ بھی شائع کی تھی جس کے مطابق 2024 میں تمام بالی وڈ اداکاروں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امیر ترین اداکاروں کی دوڑ میں شاہ رخ سرِ فہرست تھے۔

ہورون انڈیا رچ لسٹ کی جانب سے کیے گئے انکشاف کے مطابق رواں سال کنگ خان کی کل دولت 7300 کروڑ بھارتی روپے رہی۔

اب حال ہی میں متعدد بھارتی میڈیا رپورٹس میں شاہ رخ کے باڈ گارڈ روی سنگھ کی تنخواہ سے متعلق تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق روی سنگھ کنگ خان کی حفاظت گزشتہ ایک دہائی سے کر رہے ہیں، وہ سالانہ 2.7 کروڑ روپے تنخواہ لیتے ہیں جو انہیں بھارتی سنیما کا سب سے زیادہ معاوضہ لینے والا باڈی گارڈ بناتی ہے۔

حساب لگایا جائے تو روی کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 17 لاکھ روپے بنتی ہے۔

شاہ رخ خان کے اثاثوں پر ایک نظر:

فلموں کا معاوضہ

بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ ایک فلم کا معاوضہ تقریباً 18 ملین سے 30 ملین ڈالر وصول کرتے ہیں، انہوں نے 2023 میں بالی وڈ فلم جوان کے لیے تقریباً 12 ملین ڈالر (بھارتی 100 کروڑ ) وصول کیے۔

شاہ رخ خان کی جائیدادیں

شاہ رخ خان نے بھارت کے علاوہ مختلف ملکوں میں بھی جائیدادوں کے ذریعے سرمایہ کاری بھی کی ہے۔ ممبئی میں ان کی رہائش گاہ منت کی قیمت تقریباً 28 ملین ڈالر (200 کروڑ بھارتی روپے) ہے جب کہ وہ لندن اور دبئی میں پرتعیش جائیدادوں کے مالک ہیں۔ اداکار کے پراپرٹی پورٹ فولیو میں دبئی کے پام جمیرہ پر ایک وسیع و عریض ولا اور لندن کے پارک لائن پر ایک خوبصورت اپارٹمنٹ بھی شامل ہے۔

آئی پی ایل ٹیم کی ملکیت

شاہ رخ خان انڈین پریمیئر لیگ ( آئی پی ایل ) کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے شریک مالک بھی ہیں، کے کے آر برانڈ ویلیو کا تخمینہ 100 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔

شاہ رخ کے پاس موجود قیمتی گاڑیاں

2023کی ایک رپورٹ کے مطابق شاہ رخ خان کے پاس بی ایم ڈبلیو 18، آڈی اے6، رولز رائس فینٹم، بینٹلے کانٹینینٹل جی ٹی، مرسڈیز ایس کلاس، رینج روور ووگ، ہندائی کریٹا سمیت کئی بیش قیمت گاڑیاں موجود ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More