انڈیا کی ریاست اترکھنڈ میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا ہے جہاں آرمی کی بھرتی کے لیے جعلی کیمپ چلانے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اتراکھنڈ میں آرمی کی بھرتی کے لیے جعلی کیمپ چلانے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے سیکڑوں افراد کو آرمی اینڈ ملٹری انجینیئرنگ سروس میں نوکری کا جھانسہ دے کر سات سے آٹھ لاکھ روپے فی امیدوار بٹورے۔
گرفتار ہونے والے شخص کا نام ستیاجیت بارتھ کامبلے ہے جس کی عمر 28 سال ہے۔
ستیاجیت بارتھ کامبلے کو فراڈ کا شکار ہونے والے ایک نوجوان کی درخواست کے بعد ریاست مہاراشٹر کے ضلع احمدنگر سے گرفتار کیا گیا۔
کامبلے اس سے قبل کئی مرتبہ انڈین آرمی میں بھرتی ہونے کی ناکام کوشش کر چکا تھا جس کے بعد اسے بھرتی کے قواعد اور مراحل کو بخوبی علم تھا۔
اس چیز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے فرضی میجر کا رُوپ دھار کر اترکھنڈ، اترپردیش، پنجاب، بِہار سمیت کئی ریاستوں سے فوج میں بھرتی ہونے کے خواہشمند افراد کو جھانسہ دیا۔
اس کیس کے بارے میں ایک آرمی افسر کا کہنا ہے کہ ’کامبلے نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دہرادون کے علاقے مال دیوتا میں جعلی ٹریننگ کیمپ قائم کیا جس کا نام یُدھ وِیر ٹریننگ کیمپ رکھا گیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’یہ کیمپ ایک مقامی کسان کی زمین کو لِیز پر لے کر بنایا گیا۔‘
کامبلے اور اُس کے ساتھیوں نے دہرادُون کے پلٹن بازار سے فوجی وردیاں خریدیں جس کے بعد ٹریننگ کیمپ میں انہوں نے خود کو سینیئر آفیسرز ظاہر کیا۔
دوسری جانب دہرادُون میں آرمی اتھارٹیز کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک کیس کے حوالے سے معلومات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
پی آر او ڈیفینس دہرادُون لیفٹینینٹ کرنل منیش شری واستوا کہتے ہیں کہ ’جیسے ہی ہمیں کوئی معلومات ملے گی، فوجی حکام تفتیش میں مدد فراہم کریں گے۔‘