آگرہ میں واقع مشہور زمانہ تاج محل کی چھت دراڑ پڑنے کے باعث ٹپکنے لگی ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق تاج محل کی چھت آگرہ میں ہونے والی موسلادھار بارشوں کے باعث ٹپکنے لگی جس کے بعد آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ماہرین مقبرے کی چھت اور گنبد کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
اے ایس آئی کے عہدیدار نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’بڑے گنبد کا جائزہ ڈرون کے ذریعے لیا گیا جس کی تہہ پر زنگ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس زنگ کی وجہ سے عمارت میں دراڑیں پڑی ہیں جس کے بعد پانی نے ٹپکنا شروع کیا۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ’دراڑوں کی مرمت کا کم اب کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں پانی لیک نہ ہو۔‘
سپرنٹینڈنگ آرکیولوجسٹ راجکمار پٹیل نے بتایا کہ ’زنگ کے باعث دھات میں باریک درارڑیں پڑنا ممکن ہیں۔ تفتیشی عمل جاری ہے۔ جیسے ہی گنبد کی سطح خشک ہوگی، اسے مرمت کرنے کا کام شروع کیا جائے گا۔‘
حیران کن طور پر تاج محل دنیا کے سات عجائب میں سے ایک ہے تاہم 1652 میں پہلی مرتبہ اس کی چھت سے پانی ٹپکنے کا واقعہ ریکارڈ ہوا۔
اس وقت شہزادہ اورنگزیب نے اپنے خط میں لکھا کہ پانی گنبد کے شمال کی جانب سے ٹپک رہا ہے۔
برطانوی دور میں 1872 میں انجینیئر جے ڈبلیو الیکسزینڈر کی زیرنگرانی تاج محل کی مرمت کروائی گئی۔ اس کے بعد 1924 میں باغ خانِ عالم کے قریب دیوار گر گئی جسے بعد میں ٹھیک کروایا گیا۔
1928 میں تاج محل کی شاہی مسجد سے پانی ٹپکنے کا واقعہ ریکارڈ ہوا جبکہ 1941 میں ایک مرتبہ پھر سے لیکج کو کنٹرول کرنے کے لیے مرمتی کام کروایا گیا۔
1978 میں خوفناک سیلاب کے باعث تاج محل کے زیرزمین چیمبرز کو نقصان پہنچا جس کے بعد گنبد سمیت دیگر عمارت کو بھی دوبارہ سے مرمت کروایا گیا۔