ایجنٹ مافیا پریشان٬ نئی گاڑی خریدنے والے خوش ہوجائیں ان کی بڑی مشکل آسان

ہماری ویب  |  Sep 20, 2024

نئی گاڑی خریدتے ہی خریدار کو سب سے پہلے اس کی رجسٹریشن یا اپنے نام پر منتقلی کی فکر لاحق ہوجاتی ہے جو کہ کسی حد تک ایک مشکل کام بھی تصور کیا جاتا ہے-

تاہم ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شہریوں کو مزید سہولیات کی فراہمی اور ایجنٹ مافیا کی حوصلہ شکنی کے لیے کے لیے نیو رجسٹریشن کے لیے اور ٹرانسفر کے لیے نئے اصول و قوانین جاری کردیے گئے ہیں-

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد نے نئی گاڑی کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے لیے نئی ایس او پیز جاری کی ہیں۔

ان ایس او پیز کے مطابق اگر خریدار رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے لیے خود تشریف لا نہیں سکتا تو اپنی جگہ کسی اور کو بھی بھیج کر رجسٹریشن کروا سکتا ہے اس کے لیے اس شخص کو اتھارٹی لیٹر یا بائیو میٹرک تصدیق ( معتقلہ شخص کا نام اور شناختی کارڈ نمبر کا اندراج کروا کر بائیو میٹرک) جاری کرے۔

ایس او پیز میں مزید یہ بھی آسانی فراہم کی گئی ہے کہ آگر گاڑی مالکان رجسٹریشن کارڈز کی وصولی کے لئے خود ایکسائز آفس تشریف نہیں لائے تو رجسٹریشن کارڈ وصولی کرنے والے کے لیے بھی بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دے دی گئی۔

اس کے علاوہ اسلام آباد ایکسائز آفس کی جانب سے Door Step پالیسی کے تحت گھر یا آفس میں بھی گاڑی کی نیو رجسٹریشن اور ٹرانسفر کی سہولت بھی مہیاء کر رکھی ہے۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسران اسلام آباد کی مختلف مارکیٹوں ٫پارکوں اور اہم شاہراہوں پر ایکسائز موبائل وین سروس بھی فراہم کی جا رہی ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے Online آپلائی بھی کیا جا سکتا ہے۔

شہریوں سے اپیل ہے ایکسائز آفس گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے وقت سرکاری فیس کی وصولی کے بعد چالان ٹکٹ جاری کرتی ہے، جس پر سرکاری فیس کی تمام تر تفصیلات کا اندراج ہوتا ہے

ڈائریکٹر ایکسائز بلال اعظم نے کہا کہ شہری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات اور Doorstep کی سہولت حاصل کرنے کے لیے ہیلپ لائن نمبر 051-111-383-383 پر ورکنگ ڈے میں صبح 8 بجے سے شام 4بجے تک معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More