نئے چیف جسٹس کی تقرری پر پارلیمانی کمیٹی اجلاس دوبارہ شروع

ہم نیوز  |  Oct 22, 2024

نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کے انکار کے بعد دوبارہ شروع ہوگیا۔ اس سے قبل تحریک انصاف کو منانے کی کوشش کی گئی تاہم پی ٹی آئی نے صارف انکار کردیا۔

نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ نے تین نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تین سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کو بجھوائے گئے ہیں، جن میں موسٹ سینئر جسٹس منصور ہیں اور ان کے بعد جسٹس منیب اور جسٹس یحییٰ آفریدی ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے ایک صفحے پر مشتمل مختصر رپورٹ بجھوائی گئی جس میں ججز کا مختصر پروفائل، تاریخ پیدائش، تعلیم، وکالت کی تفصیلات، کب جج بنے؟ کب ہائی کورٹس کے چیف جسٹس بنے، سپریم کورٹ میں تعیناتی کی تاریخ بھی شامل ہے۔

صبح ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری قانون و انصاف نے تین سینئر ججز کے نام اور پروفائل پیش کیے۔ تاہم پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان اجلاس میں شریک نہ ہوئے جس پر اجلاس رات ساڑھے 8 بجے تک مؤخر کردیا گیا۔

کمیٹی نے پی ٹی آئی کو منانے کا فیصلہ کیا ہے اور چار ارکان پی ٹی آئی کے پاس جائیں گے۔ خواجہ آصف ،احسن اقبال، راجہ پرویز اشرف اور رعنا انصار روانہ ہوگئے۔

بعد ازاں مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی اور خصوصی کمیٹی کے اراکین نے پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کر کے انہیں کمیٹی اجلاس میں شرکت پر راضی کرنے کی کوشش کی۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ غیر قانونی طریقے سے ہونے والی آئینی ترمیم کے بعد ہم کسی بھی کمیٹی کا حصہ نہیں بن سکتے اور یہ فیصلہ ہماری سیاسی کمیٹی کا ہے۔

پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے آئینی ترمیم مسودہ کی منظوری دے دی

واضح رہے خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک اور اعظم نذیرتارڑ جبکہ پیپلز پارٹی کی طرف سے پرویز اشرف، نوید قمر اور فاروق نائیک شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ایم کیوایم کے رعنا انصار اور جے یو آئی (ف) سے کامران مرتضی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہر ، صاحبزادہ حامد رضا اور سینیٹرعلی ظفر خصوصی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More