چین میں 31 سالہ شیاؤ ما نے اپنی معذور ماں کے لیے محبت اور خدمت کی ایک ایسی مثال قائم کی ہے جس نے لوگوں کے دلوں کو چھو لیا ہے۔ شیاؤ ما اپنی ماں کو اپنی کمر پر بٹھا کر ملک بھر کا سفر کر رہا ہے تاکہ وہ اپنی زندگی کے آخری لمحات کو محسوس کر سکیں۔
شیاؤ ما کی کہانی اس وقت شروع ہوئی جب وہ محض آٹھ سال کا تھا۔ اس کے والدین ایک حادثے کا شکار ہوئے جس میں اس کے والد چل بسے، جبکہ اس کی ماں شدید زخمی ہو کر معذور ہوگئیں۔ ماں اور بہن کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اس کم عمر بچے کے کندھوں پر آ گئی۔ جوانی تک پہنچتے پہنچتے، شیاؤ ما نے کھیتوں میں کپاس چنی اور دیگر چھوٹے موٹے کام کیے، پھر اپنی محنت سے Xinjiang میں ایک چھوٹا سا ہوٹل کھولا۔
ان کی کمائی کا زیادہ تر حصہ ماں کے علاج پر خرچ ہوتا رہا اور اس محنت کا نتیجہ یہ نکلا کہ شیاؤ ما کی ماں بستر سے اٹھنے کے قابل ہو گئیں۔ مگر چند سال پہلے، شیاؤ ما کو معلوم ہوا کہ اس کی ماں کا مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے اور لاعلاج ہے۔
شیاؤ ما نے کاروبار چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور اپنی گاڑی اور گھر فروخت کر کے ماں کے ساتھ سفر پر نکل گیا۔ اس نے کہا کہ "جب میں بچہ تھا تو میری ماں مجھے ہر جگہ لے جاتی تھیں، اور اب یہ میری باری ہے کہ میں انہیں ہر جگہ لے جاؤں۔"
اس کی ماں، جو اب بولنے سے قاصر ہیں، سفر کے دوران ہمیشہ مسکراتی رہتی ہیں، جو شیاؤ ما کے لیے انمول انعام ہے۔ شیاؤ ما کا کہنا ہے کہ "میرا گھر وہی ہے جہاں میری ماں ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ میرے دل میں یہ پچھتاوا رہے کہ میری ماں نے اپنا آخری وقت بستر تک محدود رہ کر گزارا۔"
تیان من اسکوائر پر اپنی ماں کو کمر پر لادے شیاؤ ما کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، اور لوگوں نے اس کے جذبے کو بے حد سراہا۔