مارکو روبیو امریکا کا وزیر خارجہ نامزد

سچ ٹی وی  |  Nov 14, 2024

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری پبلکن سینیٹر مارکو روبیو کو وزیرِ خارجہ نامزد کر دیا، وہ خارجہ تعلقات اور انٹیلی جنس کمیٹیوں کے سینئر رکن بھی ہیں۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق مارکو روبیو کو ’سیکریٹری آف اسٹیٹ‘ نامزد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری قوم کے لیے ایک مضبوط وکیل، اتحادیوں کے لیے سچے دوست اور بے خوف جنگجو ہوں گے اور اپنے مخالفین کے سامنے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

53 سالہ مارکو روبیو ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی حریف رہے ہیں اور چین مخالف ہونے کے سبب انہیں ’چائنا ہاک‘ سمجھا جاتا ہے، رپورٹ کے مطابق نامزد سیکریٹری آف اسٹیٹ اسرائیل کے مضبوط حمایتی جبکہ کیوبا کی کمیونسٹ حکومت کے سخت ناقد ہیں۔

وائس آف امریکا نے رپورٹ کیا کہ حالیہ دنوں میں ان کے خیالات خارجہ پالیسی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے ’سب سے پہلے امریکا‘ سے ہم آہنگ نظر آتے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ نامزد سیکریٹری آف اسٹیٹ کہہ چکے ہیں کہ امریکا کا کردار اسرائیل کو کام ختم کرنے کے لیے درکار فوجی سامان فراہم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ مارکو روبیو 2016 کے صدارتی انتخابات میں ری پبلکن نامزدگی حاصل کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالف تھے، لیکن بعد میں وہ نومنتخب امریکی صدر کے مضبوط حمایتی بن گئے۔

گزشتہ روز نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے لیے نئے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کو بھی اہم ذمہ داری سونپ دی تھی۔

نو منتخب امریکی صدر نے اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ایلون مسک اور ری پبلکن پارٹی کے سابق صدارتی امیدوار وویک راماسوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی (محکمہ برائے حکومتی کارکردگی) کی سربراہی کریں گے۔

ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایلون مسک اور راماسوامی ’بیوروکریسی کی اجارہ داری ختم کرنے، اضافی قواعد و ضوابط کو کم کرنے، فضول اخراجات میں کمی اور وفاقی ایجنسیوں کی ساخت کی از سر نوتشکیل کریں گے۔‘

اس سے قبل 8 نومبر کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی منیجر سوزی وائلز کو اپنا چیف آف اسٹاف مقرر کر دیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More