وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب میں قیدیوں کو آڈیو، ویڈیو کال کی سہولت دے دی گئی۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے جیل میں قیدیوں کے پی سی او فون سروس استعمال کے بارے میں اصول و ضوابط جاری کر دیے ہیں۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق قیدیوں کو عزیز و اقارب اور وکلاء سے رابطے کیلئے آڈیو، ویڈیو کال کی سہولت دی گئی ہے، قیدی سوموار تا ہفتہ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک پی سی او استعمال کر سکیں گے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ تمام اسیران کو پی سی او سہولت فراہم کرنے کیلئے ہفتہ وار شیڈول جاری کرے گا، ہر قیدی رابطے کے لئے زیادہ سے زیادہ 5 فون نمبر سسٹم میں رجسٹر کرا سکتا ہے۔
کراچی بار نے 26 ویں آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
ترجمان کے مطابق قیدی کو صرف خونی رشتہ داروں، اہلیہ اور لیگل کونسل سے رابطے کی اجازت ہوگی، سسٹم آپریٹر قیدی کی درخواست پر اُسی دن سپرنٹنڈنٹ جیل سے تصدیق کے بعد پی سی او کی سہولت فراہم کرے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اور ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث مجرمان کے علاوہ تمام قیدیوں کو پی سی او استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ قیدیوں کو ایک ہفتے کے دوران 60 سے 80 منٹ پی سی او استعمال کرنے کی اجازت ہو گی۔
ترجمان کے مطابق 18 سال سے چھوٹے اور نادار اسیران کو پی سی او کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی، جیل جرائم میں ملوث افراد یا نقص امن کے خطرے کے پیش نظر سپرنٹنڈنٹ کسی قیدی کی پی سی او سہولت ختم کر سکتا ہے۔
کسی بھی قیدی کو کانفرنس کال کی اجازت نہیں دی جائے گی، نازیبا یا قابل اعتراض گفتگو پر انچارج اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کو کال منقطع کرنے کا اختیار حاصل ہو گا۔تمام کالز کا ریکارڈ کم از کم ایک ماہ تک محفوظ رکھا جائے گا۔