پرندہ ٹکرایا یا موسم کی خرابی، جنوبی کوریا کے مسافر طیارے کو حادثہ کیسے پیش آیا؟

اردو نیوز  |  Dec 31, 2024

جنوبی کوریا کی جیجو ایئر لائن کے طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں 179 مسافروں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ دو افراد کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا تھا۔

اس حادثے کو جنوبی کوریا کی سرزمین پر ہونے والا مہلک حادثہ قرار دیا جا رہا ہے جس میں ایک ہی وقت میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اگرچہ اس حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم مختلف ذرائع سے واقعے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی ہے۔

اتوار کی صبح 9 بجے کیا ہوا؟

جیجو ایئر جو قدرے سستی ایئر لائن سمجھی جاتی ہے کے طیارے نے بینکاک سے جنوبی کوریا کے لیے پرواز بھری جس میں جہاز کے عملے سمیت کل 181 مسافر سوار تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ طیارے نے جنوبی کوریا کے موان ایئرپورٹ پر اتوار کی صبح تقریباً 9 بجے لینڈ کرنے کی کوشش کی جس کے فوری بعد کنٹرول ٹاور نے طیارے سے پرندہ ٹکرانے کے حوالے سے خبردار کیا۔

اور اس کے چند منٹ بعد ہی پائلٹ نے ’مے ڈے‘ کی وارننگ جاری کرتے ہوئے دوسری مرتبہ لینڈ کرنے کی کوشش کی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لینڈنگ گیر اور پہیے کھلے بغیر ہی طیارے نے باڈی پر لینڈ کیا اور رن وے پر گھسٹتا ہوا ایک دیوار کے ساتھ جا ٹکرایا جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا اور طیارہ آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔

اس حادثے میں عملے کے 6 میں سے چار اہلکار اور 175 مسافر ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ تین سال سے 78 سال کی عمر کے تمام افراد کا تعلق جنوبی کوریا سے تھا جبکہ صرف دو تھائی لینڈ سے تھے۔

جیجو ایئرلائن کا طیارہ موان ایئرپورٹ پر لینڈ کر رہا تھا جب حادثہ پیش آیا۔ فوٹو: اے ایف پیریسکیو حکام نے 25 اور 33 سال کے دو فلائٹ اٹینڈنٹس کو ملبے سے زندہ حالت میں نکالا ہے۔

حادثہ کیسے پیش آیا؟

حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاہم پرندہ ٹکرانے اور برے موسم کی ممکنہ وجوہات پر غور کیا جا رہا ہے۔

ایوی ایشن ماہر فلپ بٹرورتھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ جہاز کو تباہ ہونے سے بچانے کا انتہائی مؤثر سسٹم طیارے کے اندر ہی موجود ہوتا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ حالیہ عرصے میں ہونے والا یہ انتہائی شدید حادثہ ہے۔

رن وے کی لمبائی کم ہونے کے حوالے سے جب ایک عہدیدار سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی یہ وجہ نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے بتایا کہ رن وے کی لمبائی 2800 میٹر ہے اور اس طرح کے جہاز پہلے بھی کسی مسئلے کے بغیر یہاں سے پرواز بھرتے اور لینڈ کرتے رہے ہیں۔

ٹرانسپورٹ کے نائب وزیر جو جونگ وان نے بتایا کہ فلائٹ کا ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ کا وائس ریکارڈر دونوں بلیک باکس ملبے میں سے مل گئے ہیں۔

برڈ سٹرائک یا پرندے کے ٹکرانے کا کیا مطلب ہے؟

پرواز کے دوران پرندے کا طیارے سے ٹکرانا انتہائی خطرنات ثابت ہو سکتا ہے۔ بین الاقوامی ایوی ایشن آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ طیارے کے ایئر انٹیکس یعنی انجن کو ملنے والی ہوا کے داخلی راستے میں اگر پرندہ پھنس جائے تو طیارہ اپنی طاقت کھو دیتا ہے۔

عالمی سطح پر پرندہ ٹکرانے کے باعث متعدد حادثات پیش آ چکے ہیں۔

حادثے کے فوری بعد فوج سمیت سینکڑوں فائر فائٹرز اور ہنگامی ٹیم کے دیگر اہلکاروں کو جائے وقوع پر تعینات کیا گیا جبکہ ملک کے قائم مقام صدر نے اسی جگہ کوخصوصی آفت زدہ زون قرار دیا تھا۔

فلائٹ کا ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ کا وائس ریکارڈر مل گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پیحکومت کا ردعمل

یہ حادثہ ایسے وقت پر پیش آیا ہے جب دوسری جانب جنوبی کوریا سیاسی بحران سے دوچار ہے۔ خیال رہے کہ  صدر یون سک یول نے مواخذے سے چند دن قبل 3 دسمبر کو مارشل لا کا اعلان کیا تھا جس کی بھرپور مزاحمت میں عام شہری سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

ایوی ایشن کا حفاظتی ریکارڈ

جنوبی کوریا کی ہوا بازی کی صنعت کا حفاظتی ریکارڈ قدرے بہتر ہی رہا ہے اور حالیہ حادثہ جیجو ایئر کے لیے پہلا مہلک حادثہ تھا۔

12 اگست 2007 کو جیجو ایئر کا بمبارڈیئر Q400 طیارہ تیز ہواؤں کے باعث رن ​​وے سے اتر گیا تھا جس میں ایک درجن افراد زخمی ہوئے تھے۔

حالیہ حادثے سے پہلے جنوبی کوریا کی سرزمین پر مہلک طیارہ حادثہ 15 اپریل 2002 کو پیش آیا تھا جب بیجنگ سے سفر کرنے والا ایئر چائنا بوئنگ 767 بوسان-گیمھے کے قریب ایک پہاڑی سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں 129 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جنوبی کوریائی ایئر لائن کا سب سے مہلک حادثہ 6 جولائی 2013 کو کیلیفورنیا میں پیش آیا تھا۔ ایشیانا ایئر لائنز کا بوئنگ 777 طیارہ لینڈنگ نہیں کر سکا تھا جس سے تین افراد ہلاک اور 182 زخمی ہوئے تھے۔

یکم ستمبر 1983 کو جنوبی کوریا کی ایئرلائن سب سے مہلک تباہی کا نشانہ بنی تھی جب ایک سوویت لڑاکا طیارے نے بوئنگ 747 کو مار گرایا تھا۔ جس کے بارے میں ماسکو نے کہا تھا کہ غلطی سے جاسوس طیارہ سمجھتے ہوئے نشانہ بنایا۔

امریکہ کے شہر نیو یارک سے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول جانے والی کورین ایئر کی اس پرواز میں سوار عملے کے تمام 23 ارکان اور 246 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More