Getty Imagesیہ سرخ اور گُلابی پاؤڈر آگ کی شدت کم کرنے یا اسے آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے
امریکہ میں جنوبی کیلیفورنیا میں فائر فائٹرز متعدد مقامات پر لگنے والی خطرناک آگ پر قابو پانے کی کوششیں کر رہے ہیں اور اسی دوران کچھ ایسی تصاویر دیکھنے میں آئی ہیں جس میں ہوائی جہاز لاس اینجلس کے نواحی علاقوں پر سُرخ اور گُلابی پاؤڈر برسا رہے ہیں۔
لوگوں کی نگاہوں کو اپنی طرف مبذول کرنے والا یہ پاؤڈر اب لاس اینجلس کے متعدد علاقوں میں گھروں کے اندر، چھتوں اور گاڑیوں پر پڑا ہوا نظر آتا ہے۔
یہ سرخ اور گُلابی پاؤڈر آگ کی شدت کو کم کرنے یا اسے آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
لاس اینجلس اور اس کے مضافاتی علاقوں میں لگنے والی آگ اتنی شدید ہے کہ اس کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس کے سبب اربوں ڈالر کے املاک کو بھی نقصان پہنچا۔
جنوبی کیلیفورنیا میں حکام کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس اور اس کے اطراف میں لگی آگ کو پھیلنے سے روکنے کے لیے گُلابی پاؤڈر کے ہزاروں گیلنز کا چھڑکاؤ کیا گیا لیکن یہ پاؤڈر ہے کیا اور یہ آگ کو قابو کرنے میں کیسے مدد کرتا ہے؟
یہ پاؤڈر کیا ہے اور آگ کو قابو کرنے میں کیسے مدد کرتا ہے؟
آگ پر قابو پانے کے لیے استعمال ہونے والے اس پاؤڈر کا نام ’فوس-چیک‘ ہے جو ’پیریمیٹر‘ نامی کمپنی فروخت کرتی ہے۔
امریکہ میں آگ پر قابو پانے کے لیے اس پاؤڈر کا استعمال سنہ 1963 سے کیا جا رہا ہے اور کیلیفورنیا کا ڈیپارٹمنٹ آف فاریسٹری اینڈ فائر پروٹیکشن بھی مدت سے اس پاؤڈر کا استعمال کر رہا ہے۔
Getty Imagesلاس اینجلس اور اس کے مضافاتی علاقوں میں لگنے والی آگ اتنی شدید ہے کہ اس کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 24 تک پہنچ گئی ہے
سنہ 2022 میں شائع ہونے والی ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں آگ پر قابو پانے کے لیے سب سے زیادہ استعمال اس پاؤڈر کا ہی کیا گیا۔
’فوس-چیک‘ بنانے والی کمپنی پیریمیٹر نے حکام کو مشورہ دیا ہے کہ جیسے ہی حالات بہتر ہوں فوراً علاقے سے اس پاؤڈر کو صاف کیا جائے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ ’یہ پاؤڈر جتنا زیادہ خشک ہوگا اسے مکمل طور پر صاف کرنا اُتنا ہی مشکل ہو جائے گا۔‘
کمپنی کے مطابق گرم پانی اور ڈیٹرجنٹ کی مدد سے اسے صاف کیا جا سکتا ہے لیکن اگر یہ پاؤڈر بڑے رقبے پر چھڑکا گیا ہے تو اسے صاف کرنے کے لیے بڑے پریشر واشرز کا استعمال کرنا پڑے گا۔
لاس اینجلس میں پگھلے اے ٹی ایم، انگاروں کے ڈھیر اور سلگتی گاڑیاں: ’لگ رہا ہے جیسے یہاں کسی نے ایٹم بم گرایا ہو‘لاس اینجلس میں چھڑکا جانے والا گلابی مائع جو آگ کو پھیلنے سے روکتا ہےلاس اینجلس میں لگی آگ جسے بجھانے میں طیارے، ہیلی کاپٹرز اور غیرملکی فائر فائٹرز سمیت قیدی بھی مصروف ہیںلاس اینجلس میں لگی بے قابو آگ جس نے ہالی وڈ کے اداکاروں کے گھر بھی لپیٹ میں لے لیے
’فوس-چیک‘ کیسے بنایا جاتا ہے یہ واضح نہیں لیکن اسے بنانے والی کمپنی ماضی میں کہہ چکی ہے کہ اس کی تیاری میں 80 فیصد پانی، 14 فیصد نمک، رنگ اور کچھ کیمیکل استعمال کیے جاتے ہیں۔
جہاں تک اس پاؤڈر کے شوخ رنگ کا تعلق ہے تو پیریمیٹر کا کہنا ہے کہ اس کو یہ رنگ پائلٹس اور فائر فائٹرز کو مدد دینے کے لیے دیا گیا۔
امریکہ کی فاریسٹ سروس کے مطابق ایسا پاؤڈر آگ کو ملنے والی آکسیجن کو کم کرتا ہے اور اس سے آگ پھیلنے کی رفتار بھی کم ہوتی ہے تاہم ماضی میں اس پاؤڈر کے استعمال پر تنازعات بھی کھڑے ہوتے رہے ہیں۔
پاؤڈر کے استعمال پر تنازع
سنہ 2022 میں امریکی فاریسٹ سروس کے موجودہ اور سابق ملازمین پر مشتمل ادارے ’فاریسٹ سروس امپلائیز فار انوائرنمنٹل ایتھکس‘ نے ایک مقدمے میں امریکی وفاقی ادارے پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ہوائی جہاز کے ذریعے جنگلات پر اس کیمیکل کے چھڑکاؤ سے ملک میں صاف پانی کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
ان کا دعویٰ تھا کہ اس کیمیکل کے سبب مچھلیاں مر رہی ہیں اور یہ پاؤڈر آگ بھجانے کے لیے مؤثر نہیں۔
اسی برس ایک ضلعی جج نے اس مقدمے میں اختیار کیے گئے مؤقف سے اتفاق کیا تھا لیکن اپنے فیصلے میں انھوں نے فاریسٹ سروس کو اجازت دی کہ وہ پاؤڈر کا استعمال کرتے رہیں کیونکہ اس کی اجازت امریکی انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے دے رکھی ہے۔
Getty Imagesامریکہ میں آگ پر قابو پانے کے لیے اس پاؤڈر کا استعمال سنہ 1963 سے کیا جا رہا ہے
یہ کیس کیلیفورنیا کے علاقے پیراڈائز اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والی ان برادریوں کی توجہ کا مرکز بھی بنا جن کی املاک 2018 میں لگنے والی آگ کے سبب تباہ ہو گئی تھیں۔
رواں برس امریکی فاریسٹ سروس نے این پی آر کو بتایا تھا کہ وہ ’فوس-چیک‘ کے ایل سی 95 فارمولے کا استعمال نہیں کر رہے بلکہ اب آگ پر قابو پانے کے لیے ایم وی پی-ایف ایکس فارمولے کا استعمال کیا جا رہا ہے کیونکہ یہ جنگلی حیات کے لیے کم نقصان دہ ہے۔
فاریسٹ سروس کا مزید کہنا تھا کہ انھوں نے ماحولیاتی حساس مقامات پر اس پاؤڈر کے چھڑکاؤ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس پابندی کو صرف اس وقت نظر انداز کیا جا سکتا ہے جب ’کوئی انسانی زندگی یا عوام کی حفاظت خطرے میں ہو۔‘
لاس اینجلس میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر تباہیمالیبو کے ساحل پر جلے ہوئے گھرامریکی تاریخ کی ’سب سے مہنگی‘ آتشزدگی: لاس اینجلس کے پُرتعیش گھروں کی تباہی ’کسی ہالی وڈ فلم جیسی تھی‘پاکستان میں آتشزدگی کے واقعات: ’فائر زون‘ کیا ہے اور جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانا مشکل کیوں ہوتا ہے؟صرف بیان بازی یا حقیقت۔۔۔ ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا، گرین لینڈ اور پانامہ کینال پر ’قبضے‘ کی دھمکیاں کیوں دے رہے ہیں؟