نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو 47 ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اعلان کیا کہ وہ امریکہ میں غیرقانونی داخلہ بند کریں گے اور لاکھوں غیرقانونی تارکین وطن اور ’جرائم پیشہ‘ افراد کو امریکہ بدر کریں گے۔حلف برداری کے بعد خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’امریکہ کے سنہری دور کا آغاز ہو گیا ہے۔ ہمارا ملک ترقی کے نئے منازل طے کرے گا۔ ہم کسی ملک کو اپنا فائدہ نہیں اٹھانے دیں گے۔‘صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم ہمیشہ امریکہ کو پہلے رکھیں گے۔ ہماری خود مختاری کا احترام ہوگا اور دنیا بھر میں ملک کی عزت کی جائے گی۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’امریکہ بہت جلد زیادہ مضبوط، عظیم اور پہلے سے زیادہ کامیاب ملک بنے گا۔ میری اولین ترجیح ایک ایسا ملک قائم کرنا ہے جو آزاد اور مضبوط ہو۔‘ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ’سب سے پہلے ہمیں چیلنجز سے نمٹنا ہو گا۔ ہمارے پاس ایسی حکومت ہے جو بحران سے نہیں نمٹ سکتی۔ سابق حکومتیں داخلی مسائل حل نہیں کر سکیں مگر دنیا بھر میں مہنگی مہمات میں مصروف رہیں۔‘’آج میں ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کروں گا۔ سب سے پہلے میں جنوبی سرحد پر نیسشنل ایمرجنسی نافذ کروں۔‘نومنتخب صدر نے کہا کہ منظم جرائم پیشہ گروہوں کو غیرملکی دہشت گرد قرار دیں گے اور ان کے خلاف امریکی فوج کو استعمال کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’کابینہ کو ہدایت دوں گا کہ ہر صورت میں مہنگائی پر قابو پایا جائے۔ امریکہ ایک مرتبہ پھر دنیا کا مصنوعات بنانے والا سب سے بڑا ملک بنے گا۔‘انہوں نے کہا کہ وہ ’ری مین ان میکسیکو‘ (میکسیکو میں رہو) پالیسی کو بحال کریں گے اور جنوبی سرحد پر فوج تعینات کر یں گے۔ انہوں نے کہا ’خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کر کے خلیج امریکہ رکھیں گے اور پانامہ سے پانامہ کینال واپس لیں گے۔’ٹیرف لگائے جائیں گے۔ امریکہ کے تجارتی نظام کو فوری طور پر ٹھیک کیا جائے گا۔ امریکی عوام پر ٹیکس کو کم کیا جائے گا۔‘ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ حکومتی سنسرشپ کو ختم کرنے کا حکم دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ’آٹھ سال مجھے جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، امریکی تاریخ میں کسی صدر کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔‘