آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے آغاز میں صرف دو دن باقی ہیں اور پوری دنیا کے کرکٹ شائقین بے صبری سے اس ٹورنامنٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔
جہاں اس ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل کئی بڑے کھلاڑی انجریز کا شکار ہو کر ایونٹ سے باہر ہوئے ہیں وہیں ٹورنامنٹ میں شامل ایسے کئی کھلاڑی ہیں جن سے عمدہ کارکردگی کی توقعات کی جا رہی ہیں۔
اسی سلسلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ایسے پانچ بیٹرز کا تذکرہ کیا ہے جن سے چیمپئنز ٹرافی میں بھرپور رنز بنانے کی توقع ہے۔
فخر زمانسعید انور کے بعد وائٹ بال فارمیٹ میں پاکستان کے سب سے بہترین اوپنر تصور کیے جانے والے فخر زمان کسی بھی وقت اپنی بیٹنگ سے میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں۔
ابتدائی 10 اوورز کے پاورپلے میں اپنے جارحانہ کھیل کے باعث فخر زمان سے اُن کی ٹیم اور مداحوں کو بہت زیادہ توقعات ہیں کہ وہ اس چیمپئنز ٹرافی میں بڑے رنز کریں گے۔
اپنے کیریئر کے چوتھے ہی میچ میں فخر زمان نے انڈیا کے خلاف 2017 میں کھیلی گئی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میچ میں 114 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر تاریخ رقم کر دی تھی۔
وہ پاکستان کی جانب سے 85 ون ڈے میچ کھیل چکے ہیں جن میں انہوں نے 46.50 کی اوسط سے 3627 رنز بنائے ہیں۔ اُن کے ون ڈے کیریئر میں 11 سینچریاں اور 17 نصف سینچریاں بھی شامل ہیں۔
ڈیرل مچلسنہ 2000 میں کھیلی گئی چیمپئنز ٹرافی جیت کر پہلی مرتبہ آئی سی سی ایونٹ جیتنے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم کو اپنے مڈل آرڈر بیٹر ڈیرل مچل سے کارکردگی کی بڑی امیدیں ہیں۔
ڈیرل مچل ایشیا میں اپنی بیٹنگ کے جوہر دکھا چکے ہیں جس کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ وہ چیمپئنز ٹرافی میں بھی اپنی ٹیم کو فتح یاب کروانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
سنہ 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں انڈیا میں انہوں نے 69 کی اوسط سے 552 رنز بنائے جبکہ پاکستان میں اُن کی اوسط 51.70 ہے اور وہ 517 رنز بنا چکے ہیں۔
ہینرک کلاسینجنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر بیٹر ہینرک کلاسین جب اپنی فارم میں ہوتے ہیں تو اچھے اچھے بولروں کی شامت آ جاتی ہے۔
اُن کا (500 گیندیں کھیل کر) ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں تیسرا بہترین سٹرائیک ریٹ ہے اور اُن کا سٹرائیک ریٹ ہی اُن کی اوسط کی ضمانت سمجھا جاتا ہے۔
کلاسین جہاں اپنی طاقت سے گیند کو میدان سے باہر پھینک سکتے ہیں وہیں وہ اپنی دلکش پُل شاٹ سے مخالف ٹیم کے فاسٹ بولرز کو بھی دن میں تارے دکھا سکتے ہیں۔
انگلش بیٹنگ لائن میں ہیری بُروک، جو رُوٹ اور جوز بٹلر کے ہونے کے باعث بین ڈکٹ اپنے سٹائل سے آزادانہ کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
شریاس ایئر
انڈین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے مڈل آرڈر بیٹر شریاس ایئر کو ٹیم کا ’ہمیشہ سے اہم‘ کھلاڑی تصور کیا ہے۔
انگلینڈ کے خلاف کھیلی گئی تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں اپنی ٹیم کو کامیاب کروانے میں شریاس ایئر کا بڑا ہاتھ تھا۔
انہوں نے اس سیریز میں مڈل اوورز میں 123 کے سٹرائیک ریٹ سے 181 رنز بنائے۔
مڈل اوورز میں ایسا بیٹر جو کے جارحانہ طرز عمل رکھتا ہو، اس سے انڈین ٹیم کی بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔
بین ڈکٹبہترین بیٹنگ ایوریج اور رن آ بال سے زیادہ سٹرائیک ریٹ رکھنے والے انگلش بیٹر بین ڈکٹ اپنی ٹیم کے لیے ٹاپ آرڈر میں نہایت اہم کھلاڑی سمجھے جاتے ہیں۔
وہ فِل سالٹ کے ساتھ مل کر اوپننگ کرتے ہیں اور اپنے لیفٹ رائٹ کمبینیشن سے بولروں کا امتحان لیتے ہیں۔
اُن کی یہ ہی قابلیت پاکستان اور دبئی میں اُن کی ٹیم کے لیے بہت اہم ہو سکتی ہے کیونکہ ایشیائی کنڈیشنز میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم ہمیشہ بڑا سکور ہی کرنا پسند کرتی ہے۔
انگلش بیٹنگ لائن میں ہیری بُروک، جو رُوٹ اور جوز بٹلر کے ہونے کے باعث بین ڈکٹ اپنے سٹائل سے آزادانہ کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔