عورت مارچ ’ناکام عورتوں کا مارچ‘ ہے، ماریہ بی کی شدید تنقید

سچ ٹی وی  |  Feb 18, 2025

پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے عورت مارچ کو ’ناکام عورتوں کا مارچ‘ قرار دیتے ہوئے اپنے اوپر تنقید کرنے والوں کو بھی آڑے ہاتھوں لے لیا۔

ماریہ بی نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ ’انسٹاگرام‘ پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں رواں ماہ لاہور میں ہونے والے عورت مارچ پر اپنے موقف کا کھل کر اظہار کیا۔

انہوں نے مارچ کے منتظمین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت کام کرتے ہیں۔

فیشن ڈیزائنر کے مطابق عوام نے عورت مارچ کو مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ناکام عورتوں کا مارچ تھا جس میں کامیاب عورتوں سے نفرت کا اظہار کیا گیا۔

ماریہ بی نے مارچ میں خود پر اور اداکارہ مشی خان پر ہونے والی تنقید اور پلے کارڈز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو کچھ کیا، اس سے آپ کی تربیت کا اندازہ ہو رہا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے کچھ سال قبل ہی عورت مارچ کو مسترد کردیا تھا، تاہم آپ کو اب تک احساس نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین اسلام کے اصولوں پر عمل پیرا رہتے ہوئے خود مختار اور کامیاب بننا چاہتی ہیں۔

ان کا منتطمین پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’ہمیں سمجھ آگیا ہے کہ آپ لوگوں کو ایک مخصوص ایجنڈے پر کام کرنے کا پیسہ ملتا ہے، فنڈنگ کی جاتی ہے۔‘

ماریہ بی کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے مشی خان نے کہا کہ ’شکریہ ماریہ بی، آپ نے ان لوگوں کو بہترین جواب دیا۔‘

ڈیزائنر کے جوابی ردعمل کو دیگر فالوورز بھی پسند کر رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’ہم آپ کے ساتھ ہیں۔‘

ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ اتنی بری طرح ناکام ہو چکے ہیں کہ مجھے پتا ہی نہیں چلا کہ اس سال کوئی عورت مارچ ہوا بھی ہے۔‘

کسی نے لکھا کہ ’ہم آپ کے ساتھ ہیں کیونکہ آپ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔‘

یاد رہے کہ 12 فروری کو خواتین کے قومی دن کے موقع پر لاہور میں عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں نہ صرف خواتین بلکہ اقلیتی اصناف نے بھی شرکت کی تھی۔

مذکورہ مارچ میں اداکارہ مشی خان اور ڈیزائنر ماریہ بی کے خلاف پلے کارڈز بھی نظر آئے، جب کہ دونوں خواتین پر تنقید بھی کی گئی۔

اس سے قبل ماریہ بی ہم جنس پرستی کے خلاف ٹھوس موقف اپنا چکی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More