داعش خراسان افغانستان میں کمزور علاقائی کنٹرول کا فائدہ اٹھا رہی ہے جس سے نہ صرف افغان حکومت بلکہ پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حال ہی میں ضلع کنڑ کی تحصیل چھپا درہ میں داعش خراسان کے کمانڈر گل ناظم عرف مولوی ذاکر کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں افغان حکومت کے خلاف دہشتگرد سرگرمیاں بڑھانے کی منصوبہ بندی کی گئی۔
پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے فائرنگ،پاک فوج کا بھرپور جوابی وار، 2کمانڈر سمیت8طالبان ہلاک
ذرائع نے مزید بتایا کہ داعش خراسان نے کنڑ اور ننگرہار میں اپنے اثر و رسوخ کو مضبوط کرنے اور بعض افغان طالبان رہنماؤں کے قتل کی بھی منصوبہ بندی کی ہے۔
داعش اور ٹی ٹی پی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور موقع ملتے ہی نقصان پہنچانے سے گریز نہیں کریں گے اسلئے افغان عبوری حکومت اس بڑھتے ہوئے خطرے کا فوری اور مؤثر مقابلہ کرے اور فتنہ الخوارج یعنی ٹی ٹی پی کی سرپرستی سے باز رہے۔