گوگل کی اے آئی کمپنی ڈیپ مائنڈ کے چیف ایگزیکٹو Demis Hassabis نے پیشگوئی کی ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی 10 سال میں دنیا سے تمام امراض کا خاتمہ کر دے گی۔
ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے زور دیا کہ ایڈوانسڈ اے آئی ماڈلز سے ادویات کی تیاری کے دورانیے اور لاگت میں ڈرامائی کمی آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی نئی دوا کو برسوں کی بجائے چند ہفتوں میں تیار کرنا ممکن ہو جائے گا، جس سے صحت کے شعبے میں انقلاب برپا ہو جائے گا۔ انسانوں جیسی ذہانت والے اے آئی سسٹمز کب تک تیار ہوں گے، گوگل کے اہم عہدیدار کی بڑی پیشگوئی
Demis Hassabis نے کہا کہ پہلے ایسی انقلابی پیشرفت ناممکن سمجھی جاتی تھی مگر ایسا بہت جلد ہوگا۔ گوگل ڈیپ مائنڈ کے الفا فولڈ ماڈل کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس نے ایک سال میں 20 کروڑ سے زائد پروٹین اسٹرکچرز کا نقشہ تیار کیا، یہ ایسا کام ہے جو معمول کے طریقہ کار سے کرنے پر اربوں برس لگتے۔ ان کا کہنا تھا کہ پروٹین اسٹرکچرز سے ہمیں امراض کے میکنزمز کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پروٹین کے افعال اور امراض کو سمجھنے کے بعد اے آئی کی جانب سے ایسی ادویات کو تیار کرنے میں مدد فراہم کی جائے گی جو علاج کو ممکن بنائیں گی۔ درحقیقت Demis Hassabis کا تو ماننا ہے کہ ایک دہائی کے دوران اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے تمام امراض کا خاتمہ ممکن ہوسکتا ہے۔ اے آئی ٹیکنالوجی سے صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلی کی توقع کے ساتھ انہوں نے اس کے خطرات کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی سسٹمز میں برق رفتاری سے پیشرفت ہو رہی ہے اور اس حوالے سے انسانی اقدار اور تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل مارچ 2025 میں ڈیپ مائنڈ کے لندن آفس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس (اے آئی آئی) جو انسانوں سے زیادہ ذہین ہوگی، آئندہ 5 سے 10 برسوں میں ابھرنا شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'میرے خیال میں آج کے سسٹمز بہت زیادہ اچھے نہیں، مگر اب بھی وہ ایسے کافی کام کرسکتے ہیں جو ہم کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، مگر میرا یہ بھی ماننا ہے کہ آئندہ 5 سے 10 برسوں میں یہ سسٹمز بہت زیادہ قابل ہو جائیں گے اور آرٹی فیشل جنرل انٹیلی جنس (اے جی آئی) کے عہد کا آغاز ہوگا'۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اے جی آئی ایک ایسا سسٹم ہوگا جو وہ تمام پیچیدہ کام کرنے کے قابل ہوگا جو انسان کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ہم اے جی آئی کو تیار نہیں کرسکے، ابھی بھی اے آئی سسٹمز مخصوص کاموں کے حوالے سے متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں مگر ایسے متعدد کام ہیں جو وہ کرنے سے قاصر ہیں