اگر جنگ ہوئی تو بھارت کی خیر نہیں، نیر اعجاز

سچ ٹی وی  |  May 03, 2025

سینئر اداکار نیر اعجاز نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی ملک اور قوم کے لیے اچھی نہیں ہوتی، تاہم بھارت میں اتنی طاقت اور ہمت ہی نہیں کہ وہ پاکستان کے ساتھ جنگ کرے۔

نیر اعجاز نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔ نیر اعجاز نے ماضی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بنائے گئے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) کے ڈراموں میں کام کرنے کے تجربے پر بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ماضی میں ’لاگ‘ نامی ڈرامے میں بھارتی فوجی میجر کے کردار کو کافی سراہا گیا اور انہوں نے بھی جان لگا کر خود کو ظالم بھارتی میجر کے طور پر پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے کردار نے بہت سارے مظلوم کشمیریوں کو قتل کیا ہوتا ہے، ان کے کردار کی کوشش ہوتی ہے کہ کوئی بھی کشمیری پاکستان کا نام نہ لے اور پاکستان سے اظہار محبت نہ کرے۔ اداکار کے مطابق ماضی میں ایسے کردار اور ڈرامے اس لیے بھی مقبول ہوتے تھے کیوں کہ اس وقت کردار میں ڈھل جانے کے لیے اداکار کے پاس وقت ہوتا تھا، اسے کئی دن پہلے ہی بتا دیا جاتا تھا کہ آپ کو کاسٹ کرلیا گیا ہے، اب کاسٹ کرنے سے چند گھنٹے قبل فون کرکے بلالیا جاتا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تازہ کشیدگی اور جنگ کی قیاس آرائیوں کے سوال پر نیر اعجاز کا کہنا تھا کہ فنکار بھی جنگ سمیت دیگر معاملات پر ایسے ہی پریشان ہوتے ہیں، جیسے ہر پاکستانی ہوتا ہےان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ریاستی انتخابات میں جیتنے کے لیے سازشیں کر رہا ہے اور وہ اپنے عوام کے جذبات سے بھی کھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام تو نریندر مودی کی سازش اور عوام کے جذبات سے کھیلنے کی مذمت کر رہا ہے لیکن وہاں کے لوگ نہیں کر رہے، اس لیے بھارتی عوام کو بھی ان کی سازش کو سمجھ کر ان کی مذمت کرنی چاہیے۔ اداکار کا کہنا تھاکہ اگرچہ بھارت جنگ کی دھمکیاں دے رہا ہے لیکن ان کے خیال میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ نہیں ہوگی، جنگ اتنا آسان کام نہیں۔

نیر اعجاز نے کہا کہ دونوں ممالک غیر ترقی یافتہ ہیں، ان کے پاس اتنے وسائل نہیں لیکن بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ اگر پاکستانیوں کا ہاتھ اٹھ گیا تو پھر خیر نہیں۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس جنگ کرنے کی ہمت اور طاقت تک نہیں، دونوں ممالک کے درمیان جنگ نہیں ہوگی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More