آخری پیغام لکھ لیا تھا جو میرے جنازے پر پڑھا جاتا۔۔ طوفان کی زد میں آنے والےجہاز سے متعلق عدنان صدیقی کے انکشافات

ہماری ویب  |  May 27, 2025

"کل، کراچی کے آسمان اور لاہور کے میدانوں کے بیچ، میں نے خود کو جنت اور زندگی کے درمیان معلق محسوس کیا۔ ایک عام سا سفر اچانک ایسے تجربے میں بدل گیا جو انسان کو بے بسی کا مطلب سمجھا دیتا ہے۔ جب طیارے کو زور دار جھٹکے لگے، تو میرے ذہن میں صرف اپنے بچوں اور خاندان کا خیال تھا۔ میں نے ‘آرم ریسٹ’ کو تھاما، لیکن اصل گرفت میرے خیالات، سانسوں اور ایمان پر تھی۔ میں نے اللہ سے دعا کی۔" —

پاکستانی اداکار عدنان صدیقی حالیہ اس طوفانی پرواز کا حصہ تھے جس نے کراچی سے لاہور کا سفر تو شروع کیا، لیکن طوفان، آندھی اور غیر یقینی موسم کے باعث آسمان پر ہچکولے کھاتے ہوئے واپس کراچی لینڈ کی۔ اس دوران طیارے میں موجود ہر فرد نے خوف کے سائے میں دعائیں، آنسو اور خاموشی کے لمحے بانٹے۔

اداکار نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو اور تفصیلی پوسٹ میں اس پرواز کے دل دہلا دینے والے لمحات بیان کیے۔ انہوں نے کہا،

"جب جہاز لینڈنگ کے قریب تھا تو ایک جھٹکے کے ساتھ وہ اچانک پھر آسمان کی طرف بلند ہو گیا۔ اس لمحے پائلٹ کی حاضر دماغی اور مہارت دیکھنے والی تھی، اس نے ایک بڑے سانحے کو روکا۔"

عدنان صدیقی نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اندر سے پرسکون ضرور تھے، لیکن فضا میں ایک ایسی سنجیدہ خاموشی تھی جو ہر دل کو چھو رہی تھی۔ "میں اتنا پرسکون تھا کہ میں نے اپنا فون نکالا اور ایک الوداعی پیغام لکھا جو شاید میرے جنازے کے وقت پڑھا جاتا، لیکن جیسے ہی جہاز زمین پر اترا، میں نے وہ پیغام ڈیلیٹ کر دیا۔ یہ صرف سفر کا اختتام نہیں تھا، بلکہ اللہ کی طرف سے ایک یاد دہانی تھی کہ زندگی کتنی ناپائیدار اور قیمتی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ انسان جب قدرت کے سامنے کھڑا ہوتا ہے تو اس کی حیثیت صفر رہ جاتی ہے۔ طوفانی موسم میں، طیارے کی ہچکولے کھاتی پرواز میں صرف ایک چیز باقی رہتی ہے: دعا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More