’قدیم ذائقہ‘، ترکیہ میں پانچ ہزار برس پرانی روٹی بنانے والی بیکری پر رش

اردو نیوز  |  May 27, 2025

ترکیہ میں پانچ ہزار سال سے زائد عرصہ قبل استعمال ہونے والی روٹی کا ایک ٹکڑا ملا ہے، جس پر مقامی بیکری نے ویسی ہی روٹی بنانے کا اعلان کیا ہے اور گاہک اس کے سامنے قطاروں میں کھڑے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روٹی کا یہ ٹکڑا ابتدائی انسانی دور کا ہے جو کہ تعمیر کے وقت ایک مکان کے نیچے دب گیا تھا۔

ماہرین آثار قدیمہ کا خیال ہے کہ یہ پانچ ہزار سے بھی زیادہ قدیم ہے اور انہوں نے روٹی کی ریسیپی ایک مقامی بیکری کو بھی فراہم کی ہے۔

پین کیک کی طرح گول اور چپٹا ٹکڑا 12 سینٹی میٹر لمبا ہے۔

اناتولیہ شہر کے قریبی علاقے یہ ٹکڑا ایک کھدائی کے دوران ملا تھا۔

آثار قدیمہ کے ماہر اور کھدائی کرنے والی ٹیم کے سربراہ مورات ٹرکٹکی کا کہنا ہے کہ ’یہ اب تک کی سب سے قدیم روٹی ہے جو سامنے آئی ہے اور یہ بڑی حد تک اپنی اصل شکل میں ہے۔‘

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’یہ ایک بڑا اور نایاب ٹکڑا ہے عام طور پر بہت چھوٹے ملا کرتے ہیں۔‘

ان کے مطابق ’یہ اس لیے محفوظ رہی کیونکہ وہ جلی ہوئی تھی۔‘

اس کو تقریباً تین ہزار تین سو قبل مسیح میں بننے والے ایک مکان کے دروازے کے نیچے جلا کر دفن کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ ہو سکتا ہے یہ اس وقت کی کوئی رسم ہو۔

اس ٹکڑے کو ایسکیشیر کے میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔

شہر کے میئر آئز انکلوز کا کہنا ہے کہ ’ہم اس دریافت سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور مجھے یہ جان کر حیرت ہوئی کہ ہم ایسی روٹی بنا سکتے ہیں۔‘

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کو ایمر آٹے اور دالوں کو ملا کر بنایا گیا ہے اور اس کو خمیر بنانے کے لیے کچھ پودے بھی استعمال ہوتے تھے جن کا تعین ابھی تک نہیں ہو سکا ہے۔

اس میں استعمال ہونے والی ایمر نامی گندم اب ترکیہ میں نہیں پائی جاتی۔

محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے ریسیپی فراہم کیے جانے کے بعد مقامی بیکری ویسی ہی روٹی بنا کر فروخت کر رہی ہے (فوٹو: آر ٹی ای)

روٹی کا جائزہ لینے کے میونسپلیٹی نے اس سے قریب تر روٹی بنانے کا فیصلہ کیا تاہم ایمر گندم دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اس میں کیلویکا گندم استعمال کی جا رہی ہے جو کہ قدیم گندم کے قریب تر سمجھتی جاتی ہے۔

انتظامیہ نے مقامی بیکری کو کم قیمت میں ویسی روٹی بنانے میں مدد دی ہے اور اس کے ملازمین روزانہ 300 روٹیاں بنا رہے ہیں۔

بیکری کے مینیجر سیریپ گولر کا کہنا ہے کہ ’قدیم گندم کے آٹے، دال اور بلگر کے امتزاج سے ایک تسکین بخش اور محفوظ روٹی ملتی ہے۔‘

تین سو گرام پر مشتمل اس روٹی کی قیمت 50 لیرا ہے اور ہاتھوں ہاتھ فروخت ہو رہی ہیں۔

ایک گاہک سیزان کورو کا کہنا ہے کہ ’میں جلدی سے یہاں پہنچا کیونکہ مجھے ڈر تھا کہ کہیں ختم نہ ہو جائے میں اس قدیم روٹی کا ذائقہ چکھنے کے لیے بے چین اور متجسس ہوں۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More