"میں نے ای بائیک خریدنے کے لیے مکمل ادائیگی کر دی، مگر نہ بائیک آئی نہ ہی کوئی واپس رابطے میں آیا… آخرکار نمبر بند ہو گئے تو سمجھ آئی کہ میرے ساتھ دھوکہ ہو چکا ہے"حنا رضوی
شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی معروف اداکارہ حنا رضوی نے اپنی زندگی کا ایک تلخ تجربہ اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو میں شیئر کیا، جہاں انہوں نے آن لائن شاپنگ کے دوران پیش آنے والے ایک سنگین فراڈ کی تفصیلات بیان کیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ تین سال پہلے شوٹنگ کے دوران جب وہ ساتھیوں سے ای بائیک خریدنے کے بارے میں بات کر رہی تھیں، تب ایک قریبی دوست نے انہیں ایک نمبر دیا اور بتایا کہ وہ پہلے بھی انہی لوگوں سے بائیک خرید چکا ہے۔ بقول حنا، انہوں نے اس رابطے پر بھروسہ کیا اور بغیر زیادہ تصدیق کے ای بائیک کے لیے رقم بھیج دی۔
کچھ ہی دن بعد فراڈ کرنے والے شخص نے بتایا کہ جس ڈرائیور کے ذریعے بائیک بھجوائی جا رہی تھی، اسے پولیس نے روک لیا ہے اور گاڑی تھانے میں کھڑی ہے، اس لیے اگلے دن مل جائے گی۔ اس تسلی بخش کہانی پر اداکارہ نے مزید اعتماد کیا، مگر اسی دوران انہیں بتایا گیا کہ دوسرا لاٹ روانہ ہو چکا ہے جس میں نئی بائیک آ رہی ہے، جس کی قیمت میں کچھ اضافہ ہے۔ اداکارہ نے دوبارہ رقم ادا کر دی، مگر بائیک ایک بار پھر نہ آئی۔
اس کے بعد جب حنا نے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تو تمام نمبر بند ملے۔ اس پر انہیں احساس ہوا کہ وہ ایک آن لائن دھوکے کا شکار ہو چکی ہیں۔ سب سے بڑھ کر تشویش کی بات یہ تھی کہ انہوں نے واٹس ایپ پر اپنا شناختی کارڈ بھی بھیج دیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ انہوں نے فوری طور پر سائبر کرائم ونگ میں شکایت درج کروائی تاکہ ان کی ذاتی معلومات کا غلط استعمال نہ ہو۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے ماضی میں کئی بار آن لائن خریداری کی ہے اور اکثر اچھی چیزیں ملی ہیں، لیکن چند دھوکے بازوں کی وجہ سے پورا آن لائن نظام بدنام ہو جاتا ہے۔
یہ واقعہ صرف ایک مشہور شخصیت کے ساتھ پیش آنے والا دھوکہ نہیں، بلکہ ایک سبق ہے ان تمام افراد کے لیے جو آن لائن شاپنگ میں اعتماد سے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ حنا رضوی کی کہانی ایک وارننگ ہے کہ کسی بھی آن لائن خریداری سے پہلے مکمل چھان بین اور تصدیق انتہائی ضروری ہے۔