پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی 75 ویں سالگرہ۔۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پلاٹینم جوبلی تقریب

ہماری ویب  |  Aug 02, 2025

پاکستان کے کارکن صحافیوں کی نمائندہ تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے 75 سال مکمل ہونے پر خیبر یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام ایک پُروقار پلاٹینم جوبلی تقریب منعقد کی گئی۔ اس تقریب میں صحافیوں کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر خیبر یونین کے صدر کاشف الدین سید اور جنرل سیکرٹری ارشاد علی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ افتتاحی کلمات میں خیبر یونین آف جرنلسٹس کے صدر کاشف الدین سید اور سینئر صحافی شمیم شاہد نے کہا کہ 75 سال قبل یعنی 2 اگست 1950 کو پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی بنیاد رکھی گئی، جس کا مقصد نہ صرف صحافیوں کے حقوق کا تحفظ بلکہ صحافتی آزادی، جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنا تھا۔

مقررین نے بتایا کہ پی ایف یو جے کے پلیٹ فارم سے وابستہ صحافیوں نے تاریخ کے ہر مشکل مرحلے میں قربانیاں دیں۔ آمریت کے ادوار میں آزادیٔ صحافت کے لیے کوڑے کھائے، جیلیں کاٹیں لیکن کبھی کسی ڈکٹیٹر کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ انہوں نے 1950 سے لے کر اب تک کے صحافتی حالات پر روشنی ڈالی اور صحافیوں کو درپیش موجودہ خطرات پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔

تقریب میں پشاور پریس کلب کے صدر ایم ریاض، سابق صدر ارشد عزیز ملک، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ورکرز کے صدر شمیم شاہد، عوامی نیشنل پارٹی کے صدر میاں افتخار حسین، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید ایوب شاہ، انور زیب، ڈاکٹر اختر علی شاہ، جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر عطاالحق درویش، جلیل جان، قومی وطن پارٹی کے طارق، مرکزی مسلم لیگ کے یاور آفتاب، پاکستان تحریک انصاف کے کامران بنگش، جماعت اسلامی کے بحر اللہ ایڈووکیٹ، سکھ برادری سے ایم پی اے گورپال سنگھ اور ہندو رہنما سرب دیال سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت کی۔

سیاسی رہنماؤں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہید صحافیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور موجودہ نامساعد حالات میں بھی صحافیوں کی جانب سے پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانے پر ان کی تعریف کی۔ شرکاء نے اس امر پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں جہاں تمام ریاستی ادارے ایک مخصوص ادارے کے زیر اثر ہیں، وہیں اب صحافت کو بھی یرغمال بنایا جا رہا ہے۔ آزادیٔ اظہار رائے پر پابندیاں لگانے کے لیے پیکا ایکٹ جیسے کالے قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔

پشاور پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تاریخ بعض اوقات ایک دائرے کی صورت میں لوٹتی ہے، جہاں ماضی حال سے جڑتا ہے اور حال مستقبل کی سمت اشارہ کرتا ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی 75 ویں سالگرہ، یعنی پلاٹینم جوبلی کا جشن اسی وقت کے دائرے کی ایک علامتی مگر بامعنی جھلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک سالگرہ کی تقریب نہیں بلکہ آزادیٔ اظہار، صحافتی مزاحمت اور پیشہ ورانہ یکجہتی کی ایک مسلسل تحریک کی یادگار ہے۔ ایسی تحریک جو کراچی کے دل میں واقع خالق دینا ہال سے اٹھی۔ سنہ 1950 میں جب مختلف شہروں سے صحافی اس ہال میں جمع ہوئے اور ایک نمائندہ تنظیم کے قیام کا فیصلہ کیا، تو شاید کسی کو یہ اندازہ نہ تھا کہ یہ تنظیم مستقبل میں آمریت، سنسرشپ اور ریاستی جبر کے خلاف ایک مضبوط دیوار ثابت ہوگی۔

مقررین نے کہا کہ یہ لمحہ صرف ماضی کی یاد نہیں بلکہ اس ورثے سے جڑت اور آئندہ جدوجہد کے تسلسل کا عہد ہے۔ پی ایف یو جے ایک نظریہ ہے جس نے پاکستانی صحافت کو حوصلہ، اتحاد اور مزاحمت کا سبق دیا۔ یہ وہ تحریک ہے جس نے صحافت کو عوام کا ترجمان بنایا اور ہر دور میں غیر جانبداری، بہادری اور اصولوں پر ثابت قدمی کی روایت قائم رکھی۔

تقریب کے مقررین نے کہا کہ پی ایف یو جے کی پلاٹینم جوبلی صرف ایک یادگار لمحہ نہیں بلکہ ایک نیا وعدہ اور نیا عزم ہے۔ اس وعدے کا کہ ہم صحافت کو کبھی تجارت نہیں بننے دیں گے، سچ کو جھوٹ کے شور میں دفن نہیں ہونے دیں گے اور آزادیِ اظہار کو ہر قیمت پر زندہ رکھیں گے۔ کیونکہ اگر صحافت زندہ ہے تو جمہوریت بھی زندہ ہے؛ اور اگر پی ایف یو جے زندہ ہے تو صحافت کی روح بھی زندہ ہے۔

تقریب میں متفقہ طور پر قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ خیبر یونین آف جرنلسٹس اور پشاور پریس کلب کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں پی ایف یو جے میں موجود گروپ بندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء نے اس تقسیم کو کارکن صحافیوں، پیشہ ور افراد اور اخباری صنعت سے منسلک ملازمین کے مالی و معاشی مفادات کے لیے خطرناک قرار دیا۔ تقریب میں پی ایف یو جے سے منسلک تمام گروپوں کے رہنماؤں اور کارکنوں سے اتحاد کی اپیل کی گئی۔

شرکاء نے بتایا کہ حالیہ دہشت گردی کی لہر میں اب تک ملک بھر میں 120 کے قریب صحافی شہید ہو چکے ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان شہداء کے اہل خانہ کو فوری اور مناسب مالی معاونت فراہم کرے۔

تقریب کے اختتام پر صدر پشاور پریس کلب ایم ریاض نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کارکن صحافیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کا سفر جاری رکھا جائے گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More