ٹک ٹاک لائیو پر پشتو زبان میں غیر اخلاقی حرکات اور گفتگو کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
پشاور کے رہائشی ثاقب الرحمن کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ویورشپ بڑھانے کے لیے ٹک ٹاک لائیو پر نازیبا حرکات، غیر شائستہ گفتگو اور غیر اخلاقی مواد شیئر کیا جاتا ہے، جو معاشرتی اقدار اور اخلاقیات کے منافی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ اس قسم کی سرگرمیاں گھروں میں موجود خواتین اور بچوں پر منفی اثر ڈالتی ہیں جبکہ دین اسلام اور ہمارا معاشرہ اس کی اجازت نہیں دیتا۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ ٹک ٹاک انتظامیہ اور ایسے مواد نشر کرنے والے ٹک ٹاکرز کے خلاف موثر اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ اس رجحان کو روکا جا سکے۔