اسلام آباد میں گزشتہ رات منہدم کی گئی مدنی مسجد کا معاملہ شدت اختیار کر گیا اور جڑواں شہروں کے علماء نے سخت احتجاج کے ساتھ مسجد خود تعمیر کرنے کا اعلان کر دیا۔
پیر کے روز احتجاج کے ساتھ ساتھ لوگوں کو راول ڈیم کے قریب مرکزی شاہراہ پر واقع مدنی مسجد کے ملبے پر جمع ہونے کی کال کے بعد ہزاروں لوگ جمع ہوگئے اور پولیس کے ساتھ کشیدگی پیدا ہوگئی، اس موقع پر پولیس اہلکاروں کی بھی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔
علماء ایکشن کمیٹی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد اعلان کیا کہ حکومت نے علماء کے تمام مطالبات تسلیم کرتے ہوئے دیگر درجنوں مساجد کو گرانے کے نوٹس واپس لینے اور مدنی مسجد کو اسی مقام پر ازسرنو تعمیر کرنے کا وعدہ کیا ہے جس کے لیے دو دن کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
تاحال مذکورہ مسجد گرائے جانے کے حقیقی اسباب کا علم نہیں ہو سکا کیونکہ مسجد سے ملحقہ مدرسہ اتفاق رائے سے گرا کر دوسری جگہ منتقل کیا گیا تھا تاہم رات گئے مسجد بھی گرا دی گئی جس کے باعث دارالحکومت میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوا۔