غذر میں گلیشیئر پھٹنے کے بعد آنے والے اچانک سیلاب نے علاقے کو شدید خطرے میں ڈال دیا، لیکن ایک مقامی چرواہے کی بروقت اطلاع نے سیکڑوں افراد کو زندگی بچانے کا موقع دے دیا۔ چرواہے انصار نے صورتحال کو بھانپتے ہی گاؤں تالی داس کے لوگوں کو فون پر آگاہ کیا، جس کے بعد راتوں رات گاؤں خالی کرا لیا گیا۔ تقریباً دو سو سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا، جبکہ سو کے قریب مکانات خالی ہونے کے باوجود بعد میں آنے والے پانی کی لپیٹ میں آ گئے۔
واقعے کے وقت انصار خود بھی اپنے اہلخانہ کے چھ افراد کے ساتھ اسی نالے کے قریب موجود تھا۔ پاک فوج اور ریسکیو اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف گاؤں کے دو سو لوگوں کو یانگل اور سمال منتقل کیا بلکہ انصار اور اس کے اہلخانہ کو بھی محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔
ڈپٹی کمشنر غذر حبیب الرحمان نے تصدیق کی کہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا، اور تمام افراد محفوظ ہیں۔ دوسری جانب گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کے مطابق گلیشیئر پھٹنے کے بعد پانی جمع ہونے سے سات کلومیٹر تک مصنوعی جھیل وجود میں آ گئی ہے، جبکہ ایک کلومیٹر طویل سڑک بھی بہہ کر ختم ہو گئی ہے۔
یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ مقامی لوگوں کی بروقت ہوشیاری اور اداروں کی فوری کارروائی کسی بڑے المیے کو ٹالنے میں کس قدر اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔