متعدد ثقافتوں میں یہ خیال پایا جاتا ہے کہ سورج یا چاند گرہن کا ہونا حاملہ عورتوں کے لئے نقصان دہ ہوتا ہے، تاہم اس حوالے سے کوئی سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے جو اس طرح کے دلائل کی حمایت کرتا ہو۔
گائنالوجسٹ ( ماہر امراض نسواں) کے مطابق اس سوچ پر بہت پختہ عقائد پائے جاتے ہیں کہ سورج یا چاند گرہن لگنے کی گھڑیاں حاملہ خواتین اور ان کے دنیا میں آنے والے بچوں کے لیے منحوس یا خطرناک ثابت ہوتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تو ہم پرستوں کی جانب سے خود سے گڑھی ہوئی باتیں ہیں جن کا سچائی یا سائنس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان باتوں کی تاریخ سے بھی کوئی مثال ملتی ہے، یہ صرف قدیم زمانے کے لوگوں کے پرانی داستان ہے۔
اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسی اعتبار سے دورانِ سورج اور چاند گرہن کے حاملہ خواتین کے لیے کوئی مخصوص تدابیر یا احتیاط کی ضرورت نہیں ہے۔
ماہرین امراض نسواں کے مطابق سائنس اور ڈاکٹرز اس بات کو ہرگز نہیں مانتے کہ سورج یا چاند گرہن کے دوران خواتین کو گھروں یا کمروں کے اندر رہنے، چھری یا قینچی سے کسی چیز کو کاٹنے ، چہل قدمی کرتے رہنے اور سونے سے پرہیز کرنا چاہئے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاند اور سورج گرہن کے دوران زچگی کے درد ’ لیبر پین‘ پر بھی کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔