کورونا وائرس کے شکار افراد سے تو ہم دور رہ لیتے ہیں لیکن ان افراد کا کیا جن میں اس وائرس کی کوئی علامت نظر نہیں آتی لیکن پھر بھی وہ اس وبا کا شکار ہوتے ہیں۔
ایسے مریض جن میں اس وائرس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی وہ اس وائرس کو آگے پھیلانے کا ذریعہ کیسے بنتے ہیں؟
اسی حوالے سے چین میں ایک تحقیق کی گئی ہے، تحقیق میں طبی ماہرین نے کورونا وائرس کے 13 مریضوں کے اسپتال کے کمروں کی سطح اور ہوا کے کئی نمونے حاصل کیے۔
ان میں سے اکثر مریض بیرون ملک سے چین واپس آئے تھے جبکہ یہ چینگ ڈو کے ایک اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں زیرِ علاج تھے۔
تحقیقی ٹیم کے مطابق انہوں نے مجموعی طور پر 112 نمونے حاصل کیے اور 44 میں کورونا وائرس کو دریافت کیا گیا تاہم ہوا میں جراثیم کی آلودگی نہیں دیکھی گئی۔ ان میں سے تقریباً 3 سے 4 مریضوں میں کورونا وائرس کی علامات کبھی ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔
تحقیق کے مطابق بغیر علامات والے مریضجوں میں آئی جی ی اینٹی باڈی لیول بیماری کے بعد 3 ماہ میں گھٹنے لگتا ہے۔
اس سے قبل دریافت کیا گیا تھا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے والے مریضوں میں وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز بننے کا امکان ہوتا ہے۔
واضح رہے مذکورہ تحقیق طبی جریدے ایم شیپری میں شائع ہوئی ہے۔