چھوٹے قد سے پریشان ہیں؟ تو جانیں قد لمبا کرنے کے 5 آسان طریقے

ہماری ویب  |  Sep 19, 2020

لمبا قد کسی بھی فرد کی شخصیت میں اعتماد پیدا کرنے میں کافی معاون ثابت ہوتا ہے۔ آج کل مارکیٹ میں طرح طرح کی ادویات آگئی ہیں، لوگوں کو قد لمبا کرنے کا جھانسا دیا جاتا ہے اور پھر جعلی ادویات کے ذریعے خوب پیسہ کمایا جاتا ہے۔

کچھ لوگ اپنے بچوں کا قد لمبا نہ ہونے کی وجہ سے بہت پریشان نظر آتے ہیں۔ ظاہر ہے، چھوٹا قد بھلا کسے اور کیوں پسند ہوگا؟

کسی بھی اونچے پائپ سے لٹکنا

قد بڑھانے کے لیے کسی بھی لوہے کے اونچے پائپ سے لٹکنا انتہائی مفید ہے، پائپ کو سختی سے تھامیں اور 5 سے 10 منٹ کے لیے یہ عمل لازمی کریں۔ دن میں 3 سے 4 مرتبہ اسے دوہرائیں۔ آپ دیکھیں گے آپ کو قد میں واضح فرق نظر آئے گا، یہ ناصرف قد بڑھانے کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ اس عمل سے آپ کی کمر کے پٹھے بھی مضبوط ہوں گے۔

خوراک کو بہتر بنائیں

کوشش کریں کہ ایسی غذاؤں کو اپنی خوارک میں شامل کریں جو طاقتور ہوں۔ یعنی جو پروٹین، وٹامن، آئرن، فائبر، کیلشیم سے مالامال ہوں۔ منفی سوچوں سے جتنا ہو سکے گریز کریں۔ اور ہمیشہ خوش رہنے کوشش کریں۔

رسی کودنا

پہلے زمانے میں بچوں کے بے شمار جسمانی کھیل ہوا کرتے تھے جنہیں کھیل کر وہ اپنا وقت گزارتے تھے اور تفریح حاصل کرتے تھے، ان ہی میں سے ایک رسی کودنا بھی تھا۔ آج کل کے بچوں کو ٹی وی اور موبائل فون سے فرصت ہی نہیں کہ وہ کسی قسم کی جسمانی سرگرمی میں مبتلا ہو سکیں، تاہم وہ افراد جو چاہتے ہیں کہ ان کا قد لمبا ہو تو انہیں روز صبح رسی لازمی کودنا ہوگی۔ والدین کو چاہیے کہ شروع سے ہی اپنے بچوں کو رسی کودنے کی عادت ڈالیں تاکہ بعد میں قد کے حوالے سے شرمندگی نہ اٹھانا پڑے۔

کوبرا پوز کی ورزش

ورزش انسان کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتی ہے، یہاں تک کہ کئی یوگا ہمارا قد بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ کوبرا پوز بنانے کے لیے پیٹ کے بل زمین پر لیٹ جائیں اور پھر دونوں ہاتھ زمین پر رکھیں، پھر سر اور سینہ (جسم کا آگے والا حصہ) اوپر کی جانب کرلیں۔ ایسا کرنے سے آپ کو بازؤوں اور پیٹ کے پٹھوں پر کھنچاؤ محسوس ہوگا۔

سر اور کندھوں کی مدد سے کھڑے ہونا

فرش پر ایک میٹ بچھائیں اور کمر کے بل زمین پر لیٹ جائیں، پھر کندھوں اور سر کو زمین پر رکھتے ہوئے باقی سارے جسم کو ٹانگوں کے ذریعے ہوا میں اُٹھا لیں، یاد رکھیں اس یوگا کے لیے ٹانگوں کو جسم کی سیدھ میں رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More