یہ تصویر قومی اسمبلی کی سرکاری ویب سائٹ سے لی گئی ہےصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے طلب کیے گئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج 22 جنوری بروز جمعہ اسلام آباد میں ہو رہے ہیں۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوگا، جس میں انسداد جنسی زیادتی تحقیقات، ٹرائل آرڈیننس پیش کیا جائے گا، جب کہ قومی ادارہ برائے میٹرولوجی کے قیام اور پاکستان آرڈینس فیکٹری بورڈ ترمیمی بل بھی آج پیش کیے جانے کا امکان ہے۔صدر مملکت کی جانب سے طلب کیے گئے ایواں بالاں اور ایواں زیریں کے اجلاس صبح ساڑھے دس بجے شروع ہونگے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے جاری ایجنڈے کے مطابق آج ہونے والے سیشن میں ملائیشیا کے شہریوں سے ویزا توسیع میں فیس کی وصولی کے بارے میں توجہ دلاوَ نوٹس بھی پیش کیا جائے گا۔ وقفہ سوالات بھی اجلاس کا حصہ ہونگے۔مشیر برائے پارلیمانی امور بابراعوان صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی مصدقہ کاپی بحث کیلئے پیش کریں گے۔ ایوان میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔دوسری جانب سینیٹ کا اجلاس بھی آج ہو رہا ہے، جس کی سربراہی سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کریں گے۔ آج ہونے والے اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی جائیں گی۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ صدر مملکت کی جانب سے ایواں زیریں کا اجلاس طویل مدت بعد طلب کیا گیا ہے۔ اس سے قبل قومی اسمبلی کا آخری اجلاس گزشتہ سال 2020 میں اکتوبر میں منعقد ہوا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ 3 ماہ میں قومی اسمبلی کا اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے متعدد صدارتی آرڈیننس جاری کیے گئے تھے۔ پارلیمانی قواعد کے مطابق پارلیمانی سال کے دوران کم ازکم 130 دن اجلاس بلایا جانا لازم ہے۔اگست میں شروع ہونے والے رواں پارلیمانی سال کے پانچ ماہ کے دوران اب تک صرف 23 دن قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا ہے جبکہ بقیہ سات ماہ میں 107 دن مزید اجلاس بلانا ضروری ہے۔