انڈیا کے شہر گروگرام کے پوش علاقے سوشانت لوک میں سابق ٹینس سٹار رادھیکا یادو کو ان کے والد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق 25 سالہ رادھیکا یادو کو جمعرات کو ان کے والد دیپک یادو نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اعترافی بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق ’49 سالہ دیپک یادو نے اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس بات سے ناراض تھے کہ لوگ اسے بیٹی کی کمائی پر پلنے والا کہہ کر طعنے دیتے تھے۔ رادھیکا کی جانب سے چلائی جانے والی ٹینس اکیڈمی والد اور بیٹی کے درمیان تنازعے کی بنیادی وجہ بن گئی تھی۔‘پولیس ترجمان سندیپ سنگھ کے مطابق ’دیپک یادو اکیڈمی کے خلاف تھے اور اس نے کئی بار رادھیکا سے کہا کہ وہ اسے بند کر دے، مگر وہ ایسا کرنے کے لیے تیار نہ تھی۔ انکار پر غصے میں آ کر انہوں نے بیٹی پر گولیاں چلا دیں۔‘ترجمان نے مزید بتایا کہ ’دیپک یادو کا کہنا ہے کہ وہ خود مالی طور پر مستحکم ہیں اور کرایے کی آمدنی بھی حاصل کرتے ہیں، اس لیے بیٹی کی آمدنی کی ضرورت نہیں تھی۔‘پولیس کے مطابق دیپک یادو نے کم از کم پانچ گولیاں چلائیں جن میں سے تین رادھیکا کی کمر میں لگیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئیں تھیں۔A national-level tennis player, Radhika Yadav, was shot dead by her own father not by strangers, but by patriarchy, ego, and male pride, she was building a future, he couldn’t handle her success or independence, this isn't a tragedy, It's a cold-blooded, misogynistic murder pic.twitter.com/StVagkIEik
— Prayag (@theprayagtiwari) July 11, 2025
رادھیکا کے چچا نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بھتیجی ایک قابل ٹینس کھلاڑی تھی اور اس نے کئی ٹرافیاں جیت رکھی تھیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی کے پاس ایک لائنسس یافتہ 32 بور کا ریوالور موجود تھا جو واردات کے وقت گھر میں ہی رکھا تھا۔رادھیکا یادو نے رواں برس اندور اور کوالا لمپور میں ٹینس کے کوالیفائنگ مقابلوں میں حصہ لیا تھا تاہم وہ مین راؤنڈ تک نہیں پہنچ سکی تھیں۔ بین الاقوامی ٹینس فیڈریشن میں ان کی عالمی درجہ بندی 1999 تھی۔انہوں نے آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے تحت انڈر 18 کیٹیگری میں سب سے اعلیٰ درجہ بندی 75 حاصل کر رکھی تھی جبکہ خواتین کے سنگلز میں ان کا رینکنگ نمبر 35 تھا۔