برطانوی صحافی ڈیوڈروز نے موسوی اور اپنے درمیان ہونے والی گفتگو کا حصہ شیئر کر دیا۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے برطانوی صحافی کا کہناتھا کہ ایسی گفتگو کو دیکھنے کے بعد فیصلہ آپ کریں کون صحیح ہے، کون غلط۔My reply is below. He didn't seem too impressed. Well folks. You can decide who you want to believe. It's true he offered me money, but I refused it. But he did ask for money from me and my paper. pic.twitter.com/ldp7Kmo6H3
— David Rose (@DavidRoseUK) February 16, 2021
ڈیوڈ روز کا کہنا تھا کہ پہلے کہہ چکا ہوں کاوے موسوی سے شہزاد اکبر کو ملوانے پر پیسے نہیں مانگے،کاوے موسوی کا پیسوں کے مطالبے کادعویٰ جھوٹ ہے۔THREAD. As I've already made clear, Kaveh Moussavi's claim that I asked him for money for arranging a meeting with Shahzad Akbar to discuss the Broadhseet case is false. I really can't imagine why he's saying this in public now, 17 months after the meeting.
— David Rose (@DavidRoseUK) February 16, 2021
برطانوی صحافی ڈیوڈروز نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ سمجھ نہیں آتا ملاقات کے 17 ماہ بعد موسوی ایسا کیوں کہہ رہا ہے، ثبوت کے طور پر جواب کا عکس بھی میرےٹوئٹ میں شامل ہے۔ڈیوڈروز نے کہا کہ شہباز شریف کے ہر جانے کی سماعت پر موسوی نے مجھ سے رابطہ کیا، موسوی نے شہباز شریف کیخلاف ثبوت کے عیوض ایک ملین پاونڈ کا تقاضہ کیا۔انہوں نے کہا کہ موسوی کی درخواست پر شہزاداکبر کی ان سے ملاقات کرائی۔ -->