آپ شو سے جاسکتے ہیں۔۔۔ جانیے سرکاری ٹی وی کے شو میں ایسا کیا ہوا کہ اینکر نے شعیب اختر کو لائیو شو سے جانے کا کیوں کہا؟

ہماری ویب  |  Oct 27, 2021

راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے سرکاری ٹی وی شو کے اینکر کی جانب سے بدتمیزی کرنے پر لائیو شو میں مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز حارث رؤف کی نیوزی لینڈ کے خلاف بہترین بولنگ پر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر تجزیہ دیتے ہوئے حارث کو متعارف کروانے والی ٹیم لاہور قلندر اور کوچ عاقب جاوید کی تعریف کی اور اس کا کریڈٹ پلیئر ڈولپمنٹ پروگرام کو دینے کی بات کی۔

تاہم سرکاری ٹی وی کے اینکر ڈاکٹر نعمان کو تعریف شاید پسند نہ آئی اور جواب میں کرکٹ اسٹار شعیب اختر کو لائیو شو کے دوران جانے کا کہہ دیا۔

جبکہ شعیب اختر کے کچھ کہنے سے پہلے ہی اینکر نے پروگرام میں فوراً بریک لے لی۔ تاہم بریک سے واپسی پر شعیب اختر کی جانب سے اینکر معافی نہ مانگنے کا کہا گیا۔ جس کے انکار پر شعیب اختر نے لائیو شو میں سرکاری ٹی وی کے پروگرام اور مستعفی ہونے کا اعلان کردیا، اور وہاں سے چلے گئے۔

جبکہ سرکاری ٹی وی اینکر کے غیر مناسب رویے پر شوسل میڈیا صارفین کی جانب سے غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب شعیب اختر نے سوشل میڈیا سایٹ ٹوئٹر پر اس واقعے کے حوالے سے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا مجھے سمجھ نہیں آیا کہ ڈاکٹر نعمان نے ایسا کیوں کہا، قومی ٹی وی پر ایک اسٹار کی یوں توہین مناسب نہیں، بریک پر مجھے اندازہ ہوا کہ غیر ملکیوں کے سامنے کیا امیج جائے گا، ڈاکٹر نعمان سے کہا کہ کسی طرح معاملے کو ختم کریں۔

سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ معاملے کو ختم کرنے کے لیے میں نے کہا کہ ہم مذاق کر رہے تھے، میں نے ڈاکٹر نعمان سے کہا کہ کہ معذرت کر لیں لیکن جب انہوں نے معذرت نہیں کی تو میں نے شو چھوڑ دیا۔

فاسٹ بولر شعیب اختر نے کہا کہ ڈاکٹر نعمان نے میری توہین کی، غیر ملکی اسٹارز اور قومی اسٹارز کیا سوچیں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے، ڈاکٹر نعمان نے معافی نہیں مانگی اس لیے میں نے پروگرام سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا

خیال رہے کہ سرکاری ٹی وی پر جاری ورلڈ ٹی20 کے شو میں ایکسپرٹ پینل میں شامل ویسٹ انڈین لیجنڈ ویو رچرڈز، ڈیوڈ گاور، عاقب جاوید، راشد لطیف ، عمر گل ، اظہر محمد اور سپر اسٹار شعیب اختر شامل تھے۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More