اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے حارث رؤف نے گزشتہ روز پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ میں اپنی بہترین گیند بازی سے ناقدین کو خاموش کروادیا۔
27 سالہ حارث رؤف ایک انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے والد عبد الروف PWD میں ایک مزدور کے طور پر کام کرتے ہیں۔ جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ 27 سال سے والڈنگ کا کام کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روزی روٹی کی تلاش میں وہ 35 سال قبل مانسہرہ سے اسلام آباد آگئے تھے۔ تاہم یہاں وہ PWD کی جانب سے دیے گئے 2 کمروں کے گھر میں رہائش پذیر ہیں۔
حارث رؤف کے والد کا کہنا تھا کہ کرایہ کے مکان میں رہتا تھا، اور جو تنخواہ آتی تھی اس سے گھر کا کرایہ ادا کرتا تھا۔ جبکہ ٹیکسی چلا کر گھر کا خرچہ پورا کرتا تھا۔
حارث رؤف کی والدہ نے بتایا کہ جو وقت ہمارا گزر گیا، اس پر اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ اور آئندہ بھی اللّٰہ تعالیٰ اور دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اللّٰہ حارث رؤف کی عزت میں اضافہ فرمائیں اور کامیابی دے۔
حارث رؤف کی والدہ نے بتایا کہ حارث چھپ چھپ کے کھیلتا تھا۔ والد کرکٹ کھیلنے کے سخت خلاف تھے۔ لیکن میں نے حارث کو کہا کہ تم کھیلو مگر تمہیں پاس ہونا ہے، اللّٰہ کا شکر ہے وہ پاس ہوتا رہا اور آج اس مقام تک پہنچا گیا ہے۔
دوسری جانب اسی دو کمرے کے گھر سے حادث رؤف نے اپنے کرکٹ کے سفر کا آغاز کیا تھا۔
حارث رؤف کو دنیا کے سامنے سب سے پہلے متعارف کروانے والے شخص سابق کرکٹر عاقب جاوید ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کی بڑی ٹیم لاہور قلندر کی جانب سے پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام 2017 کے تحت حارث رؤف کو دنیا کے سامنے لیا گیا تھا۔
حارث رؤف نے کہا کہ وہ بچپن سے چاہتے تھے کہ وہ ایک اچھے کرکٹر بن جائیں۔ حارث کے مطابق ابو کہتے تھے کہ تمہارے پاس سفارش نہیں ہے۔ تمہارے لیے آگے جانا بہت مشکل ہے۔
جبکہ آج حارث رؤف ورلڈ کپ ٹی ٹونٹی میں پاکستان ٹیم کے پلیئنگ الیون کا حصہ ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے ٹی ٹونٹی میچ میں، حارث رؤف نے 22 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں تھیں۔