اگر آپ قبروں کے درمیان بیٹھ کر کھانا کھائیں تو آپ کو کیسا لگے گا؟ خوفناک یا مزیدار؟ ایک ایسا ریسٹورنٹ بھی موجود ہے جہاں قبروں کے درمیان کھانے کی میز لگائی گئی ہے اور لوگ کھانے کو خوب انجوائے کرکے کھاتے ہیں۔
کھانا کھانے کے لئے ریسٹورنٹ کا رُخ سب ہی کرتے ہیں۔ وہاں جا کر کھانے سے پہلے مینو کارڈ اور ریسورنٹ کی لوکیشن وہاں کی سجاوٹ اور دیگر چیزیں دیکھتے ہیں۔ پھول، پودے، بہترین کا فرنیچر کسی بھی ریسٹورنٹ کی خوبسورتی کو بڑھاتے ہیں۔
لیکن بھارت میں ایک ایسا بھی ریسٹورنٹ ہے جو قبرستان کے اطراف بنایا گیا ہے اور وہاں کھانے می میزوں کے درمیان باقاعدہ قبریں بنی ہوئی ہیں۔
یہاں کے مالک کرشنن کٹی نے جب یہاں اپنا کوربار شروع کرنے کا سوچا تو ان کو معلوم ہوا کہ یہاں 16 ویں صدی کے عظیم مسلمان بُزرگ کی قبر ہے جس کو توڑنا شاید ان کے لئے خطرہ ثابت ہوگا۔ پھر انہوں نے وہاں کچھ روز تک روزانہ دورہ کیا اور مشاہدہ کیا کہ یہاں میں ریسٹورنٹ بنا لیتا ہوں لیکن قبریں نہیں توڑوں گا اور ان کو مزید پختہ کردوں گا۔
کرشنن کٹی کے ذہن میں یہ بات تھی کہ ہوسکتا ہے اگر میں ایسا کروں تو جو اتنے لوگ اس بزرگ کو ماننے والے ہیں وہ میرے حق میں بھی دعا کریں، بہرحال اس نے اپنے پلان کے ماطبق یہاں ریسٹورنٹ کھولا اور قبروں کی سائیڈوں میں سٹیل اور لوہے کی ڈنڈیاں لگوا دیں اور خوبصورت چادریں یہاں ڈلوا دیں۔
یہ نیو لکی ریسسٹورنٹ کئی سالوں سے بھارت میں بہت مشہور ہے۔ یہاں کسی قسم کی کوئی گندی اور کم کوالٹی کی چیزیں نہیں دی جاتی اور کھانا صاف ستھرے انداز میں پیش کیا جاتا ہے، جو بھی یہاں پہلی مرتبہ اتا ہے اس کو لگتا ہے کہ وہ کسی درگاہ پر آگیا جبکہ یہ اصل میں ریسٹورنٹ ہے۔ واضح رہے کہ یہ بھارت کے شہر احمدآباد میں ہے۔