میانمار میں 2017 سے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم و ستم کی انتہا کی جا رہی ہے۔ ان کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ وہ لوگ اپنی جان بچانے کی خاطر ملک سے بھاگ رہے ہیں۔ کچھ سال قبل جب جوق در جوق روہنگیا مسلمان اپنے ملک سے بھاگ کر بنگلہ دیش پہنچے تو وہاں ان کو تسلیم نہ کیا گیا۔ بہت مشکل سے ان کو وہاں جگہ ملی، لیکن محدود سے زیادہ محدود وسائل۔
کچھ روز قبل میانمار سے ایک کشتی جس میں 120 سے زائد مسلمان سوار تھے۔ ان کی کشتی راستہ بھٹک گئی تھی۔ جن کو انڈونیشیا نے پہلے تو قبول کرنے سے منع کر دیا تھا مگر اب ان کو اپنے ملک میں پناہ دینے کی اجازت دے دی۔
انڈونیشیا کے سیاسی، قانونی اور سیکورٹی امور کے ایک اہلکار وجایا نے بتایا کہ:
"انڈونیشیا کی حکومت نے انسانیت کے نام پر فی الوقت آچے کے علاقے میں بیریئون ضلع کے پاس ایک کشتی پر سوار روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ چونکہ مسافروں میں زیادہ تعداد خواتین اوربچوں کی ہیں۔"