چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کووڈ-19 کے مٹھی بھر کیسز سامنے آنے کے بعد حکام نے ونٹر اولمپکس کو محفوظ ماحول میں منعقد کرانے کے لیے دو ہفتے قبل لاکھوں کورونا ٹیسٹ کرتے ہوئے نئے اقدامات کا اطلاق کرنے پر مجبور کردیا۔بیجنگ میں حکام کا کہنا تھا کہ وہ فینگٹائی ضلع کے 20 لاکھ مقامیوں کی ماس ٹیسٹنگ کا دوسرا دور بھی چلائیں گے۔اس علاقے میں 15 جنوری سے دارالحکومت میں سامنے آنے والے 40 کورونا وائرس کے کیسز کی اکثریت سامنے آئی تھی۔یہ فیصلہ حکام کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا کہ کسی بھی شخص نے اگر گزشتہ دو ہفتوں میں بخار، کھانسی یا دوسری مخصوص ادویات خریدی ہیں تو انہیں 72 گھنٹوں میں کووڈ-19 کا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔کیسز کی کم تعداد کے باوجود شدید نوعیت کے اقدامات صاف دِکھاتے ہیں کہ 4 فروری سے بیجنگ میں شروع ہونے والے ونٹر اولمپکس کے لیے چینی حکومت بہت فکرمند ہے۔بیجنگ شہر کے ترجمان ژو ہیجیان کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی وباء کی تحفظاتی صورتحال پیچیدہ ہے اور شہر بھر کے تمام شعبہ جات کو فعال ہونا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام صورتحال قابو میں ہے۔حکمراں جماعت نے کووڈ-19 کی’عدم برداشت‘ کی پالیسی کے تحت کوئی بھی کیس سامنے آنے کی صورت میں لاک ڈاؤن، سفری پابندیاں اور ماس ٹیسٹنگ لازمی کر رکھا ہے۔انسداد وائرس اقدامات گزشتہ ماہ انتہائی نوعیت تک پہنچے جس میں شیان اور دو دیگر شہروں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور ان شہروں کے بیجنگ سے ٹرین اور ہوائی جہاز کے راستوں کو جزوی طور پر معطل کیا گیا تاکہ متاثرہ جگہوں کی زر میں بیجنگ نہ آئے۔ Square Adsence 300X250