ماہرین فلکیات نے ایک نئے سیارے کی نشاندہی کی ہے جو نہ صرف ہماری زمین سے بہت بڑا ہے بلکہ ہماری کہکشاں سے باہر واقع ہے۔۔
اس سیارے کا نام Kepler‑139 f ہے۔ اس کا حجم مشتری سے تقریباً 0.595 گنا زیادہ ہے جبکہ اس کا ماس تقریباً 36 زمینوں کے برابر ہے۔
یہ سیارہ اپنے ستارے کے گرد تقریباً 355 دن میں گردش کرتا ہے اور اس کا ستارے سے فاصلہ تقریباً 1.006 AU ہے۔
یہ ٹرانزٹ ٹائمنگ ویری ایشنز اور ریڈیئل ویلیو پر مشتمل ڈیٹا کے ذریعے دریافت ہوا ہے۔
یہ سیارہ وہاں دریافت ہوا جہاں سسٹم میں پہلے تین ٹرانزٹنگ سیارے موجود تھے۔
ایک بیرونی عظیم گیس سیارے کی کشش کی وجہ سے یہ غیر ٹرانزٹنگ رہا یعنی یہ دریافت نہ ہوسکا۔
ماہرین نے کہا کہ اس شمسی نظام نے صاف دکھایا کہ بڑے بیرونی سیاروں کا کشش کا اثر اندرونی سیاروں کی گردش کا رخ تبدیل کر سکتا ہے اور ان کی ٹرانزٹ کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
چونکہ یہ سیارہ نیپچون جیسا ہے لہٰذا مستقل رہائشی ماحول کا امکان کم ہے مگر اس تحقیق سے ستاروں کے گرد سیاروں کے نظام کے فن تعمیر اور ارتقاء کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔