میں نے 20 سال تک پانی نہیں پیا بلکہ ۔۔ بیس سالوں میں ایک بھی بار پانی نہ پینے والا دنیا کا پہلا آدمی کس طرح گزارا کرتا رہا؟

ہماری ویب  |  Jun 20, 2022

پانی کے بغیر زندگی کا گزارا ممکن نہیں کیونکہ یہ وہ چیز ہے جس سے انسان اصل معنوں میں پیاس بجھتی ہیں۔ کوئی بھی مشروب پانی کو ہرا نہیں سکتا جو پیاس کو ختم کرسکے۔

مگر ایک انسان سامنے آیا ہے جس نے 20 سالوں میں ایک بھی بار پانی نہیں پیا، اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ ایسا کیسے ممکن اور وہ زندہ کیسے رہا تو اس کے لیے آپ کو نیچے مکمل کہانی پڑھنے پڑے گی۔

برطانیہ سے تعلق رکھنے والے اینڈی ایک سپر اسٹور میں کام کرتے ہیں جنہیں سافٹ ڈرنک پینے کی شدید عادت تھی۔ اینڈی روزانہ 10 لیٹر کولڈ ڈرنک پی جایا کرتے تھے۔ مذکورہ شخص کا سافٹ ڈرنک پینے میں ساڑھے 8 ہزار ڈالرز(پاکستانی 17 لاکھ سے زائد) کا سالانہ خرچہ آتا تھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اینڈی نے ہپنو تھراپی (ایک نفسیاتی علاج) کی طرف رجوع کرنے کے بعد اس عادت کو ترک کیا۔

نیوز ویک کے مطابق 41 سالہ اینڈی مجموعی طور پر تقریباً 219,000 کین پیے، جو کہ تقریباً 8000 کلو گرام چینی کے برابر ہیں۔

انڈی کیوری نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میں نے ہمیشہ ٹھنڈی سافٹ ڈرنک کا ذائقہ پسند کیا ہے۔ کوئی بھی اسے شکست نہیں دے سکتا تھا۔

ایک انٹرویو میں اینڈی کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت سوفٹ ڈرنکس کی لت لگی جب وہ 20 سال کے تھے، سپر اسٹور میں ان کی نائٹ شفٹ ہوا کرتی تھی جس کے باعث انہیں چینی کی طلب پوری کرنے کے لیے سافٹ ڈرنک باآسانی مل جاتی تھی، وہ دو لیٹر والی چار سے پانچ بوتلیں ایک ہی دن استعمال کرتے تھے۔

لیکن حال ہی میں ڈاکٹر کے پاس جانے یہ بات سامنے آئی کہ وہ ابتدائی بالغ ہونے سے ہی 266 پاؤنڈ وزن حاصل کرنے کے بعد ذیابیطس کا شکار ہو سکتے ہیں اور دل کی بیماری اور ممکنہ لبلبے کے کینسر کا بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ڈاکٹر نے اینڈی کو مشورہ دیا کہ وہ سافٹ ڈرنک پینا ختم نہ کریں مگر بہت کم کردیں۔

اینڈی نے مقامی تھراپسٹ اور ہپناٹسٹ سے رابطہ کیا جنہوں نے اس میں Avoidant Restrictive Food Intake Disorder نامی مرض کی تشخیص تاہم وہ محض 40 منٹ کے ایک سیشن کی مدد سے کیوری کی اس عادت کو ختم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

اس سیشن کے بعد کیوری نے 20 سالوں میں پہلی بار پانی پیا اور ایک ماہ میں سات کلو وزن گھٹایا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More