خوبانی کے چند دانے سوکھا لیں ۔۔ خوبانی کو خشک کر کے کھانے کے فائدے جو آپ کی بڑی مشکل آسان بنا دیں

ہماری ویب  |  Jun 21, 2022

غذائیت سے بھرپور خوبانی ایک خوش ذائقہ اور لذید پھل ہے جس کے انمول فوائد پائے جاتے ہیں۔

پاکستان میں خوبانی کی کاشتکاری بہت زیادہ ہوتی ہے اور لوگ بہت شوق سے اس پھل کو کھاتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ خوبانی کا جام ،مربہ ،چٹنی اور اچار بھی سب بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔

خوبانی میں صحت کے خزانے چھپے ہوئے ہیں۔ اسے کھانے والے افراد کو سرطان کا مرض نہیں ہوتا۔ گلگت اور اس سے ملحقہ علاقوں میں خوبانی کو خشک کر کے سارا سال استعمال کیا جاتا ہے۔

خشک خوبانی کے بہت سے غذائی فوائد ہوتے ہیں اور ذیابیطس کے انتظام میں مدد کرنے سے لے کر سوزش کو کم کرنے تک یہ فائدہ مند ہوتی ہیں۔ آپ اپنے گھروں میں خوبانی کو خشک کر کے اس کو استعمال میں لا سکتے ہیں اور بازار سے بھی خرید سکتے ہیں۔

مزید خوبانی کھانے فائدے جانتے ہیں تاکہ آپ آج ہی اپنے گھر والوں کے لیے اس ذائقے دار پھل کو لے کر آئیں اور اس سے بھرپور صحت حاصل کریں۔

خوبانی کھانے سے معدے کا بھاری پن،جلن اور گیس ختم ہو جاتی ہے اس کے لیے آپ صبح آٹھ کر خشک خوبانیاں نہار منہ کھا لیں اس کے بعد چاٹی کی لسی کا ایک گلاس پی لیں کم از کم دس دن تک ایسا کریں۔

اس کے علاوہ خوبانی گلے کی خراش ،نزلہ و زکام میں بھی آرام کا سبب بنتی ہے۔ اگر منہ میں آبلے بن جائیں تو بھی چند خوبانیاں کھالیں اس سے آرام ملے گا۔

یہ پھل جسم میں خون کو کمی کو پورا کرتا ہے۔ کسی بھی پودے کی پیداوار جس میں آئرن شامل ہو اس میں نان ہیم آئرن ہوتا ہے، اور اس میں خوبانی بھی شامل ہے۔ اس قسم کا آئرن جسم کے ذریعے جذب ہونے میں اپنا وقت لیتا ہے، اور یہ جتنی دیر تک نظام میں رہتا ہے، خون کی کمی سے بچنے کے امکانات اتنے ہی بہتر ہوتے ہیں۔

خوبانی کے مغذ کا تیل سر کے بالوں کے لیے بہت بہترین سمجھا جاتا ہے۔ اس کے تیل کو استعمال کرنے سے بال جھڑتے نہیں اور مزید مضبوط تر ہوجاتے ہیں۔

اس کے علاوہ ازیں خوبانی کے تیل کو چہرے پر لگانے سے خشکی کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور اس کے تیل کی کنپٹیوں پر ہلکی ہلکی مالش کریں تو اس سے اچھی نیند آئے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More