بھارت میں مسلمان طالبات کے حجاب کے استعمال پر پابندیوں کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں تنازعات کے باوجود مسلمان طالبہ نے ٹاپ کرکے حجاب کو تعلیم میں رکاوٹ سمجھنے والوں کوغلط ثابت کردیا۔
کرناٹک میں پری یونیورسٹی کے امتحانات میں تقریباً 62 فیصد طلبہ پاس ہوئے اوراس بار بھی لڑکیوں نے لڑکوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، پی یو کالج منگلورو نے سائنس میں پہلی اور کامرس میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔
جنوبی کنڑ ضلع میں سینٹ الوسیئس پی یو کالج کی طالبہ الہام نے 600 نمبروں میں سے 597 نمبر حاصل کیے جبکہ انیشا مالیا کو 595 نمبر ملے ہیں۔
الہام کا کہنا ہے کہ ’’میں اس پر یقین نہیں کر پارہی ہوں۔ جب رشتہ داروں نے فون پر بتایا کہ میں نے پی یو سی سائنس میں دوسرا نمبر حاصل کیا ہے تو میں حیران رہ گئی۔ میں 600 میں سے 597 نمبرحاصل کرنے کے سبب بہت پرجوش ہوں ،یہ رات بھر جاگ کرمحنت کرنے کانتیجہ ہے جبکہ الہام کے والدین کو بھی بیٹی کی کامیابی پر فخر ہے۔
سینٹ الائسیس پی یو کالج کے پرنسپل بھی الہام اور انیشا کی کامیابیوں پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق وبا کے بعد اتنی بڑی کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں اس وقت مسلمان طالبات کے اسکارف کے استعمال پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ حجاب طالبات کی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کرتا ہے لیکن مسلمان طالبہ الہام نے ٹاپ کرکے حجاب کو تعلیم میں رکاوٹ سمجھنے والوں کوغلط ثابت کردیاہے۔