پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری ۔۔ حج سے پہلے سعودی حکومت کیا کر رہی ہے؟

ہماری ویب  |  Jun 27, 2022

حج کے قریب آتے ہی جہاں دنیا بھر کے مسلمان کعبہ شریف کی زیارت کے لیے انتظامات شروع کر دیتے ہیں، اسی طرح میزبان ملک سعودی عرب بھی اس حوالے سے خاص انتظامات کرتا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سعودی عرب میں حج سے پہلے خاص انتظامات کیے جاتے ہیں، جن میں سعودی پولیس فورس، مسلح افواج اور دیگر ریسکیو ادارے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھاتے ہیں۔

سالانہ عالمی اجتماع کے موقع پر دنیا بھر سے مسلمان حج کی نیت کر کے مکہ اور مدینے کا رخ کرتے ہیں، ایسے میں لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کو شہر میں سنبھالنے کے لیے بھی حکمت عملی اور عازمین حج کے لیے بہترین سہولیات کے حوالے سے انتظامات کیے جاتے ہیں۔

دوسری جانب حج کے موقع پر ایسے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں جس میں بھگدڑ مچنے سے ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے، جبکہ ماضی میں ایسے مشکوک واقعات بھی رونما ہو چکے ہیں۔

1979 میں خانہ کعبہ پر مسلحہ گروہ نے قبضہ کیا تھا، جہاں اس گروہ نے لاتعداد مسلمانوں کو تحویل میں لے رکھا تھا۔ جس کے بعد اب سعودی عرب میں باقاعدہ طور پر ہر سال انتظامات کیے جاتے ہیں، یہ انتظامات اب انتہائی سخت بھی ہوتے ہیں اور کئی لحاظ سے قابل اعتماد بھی۔

ایک اندازے کے مطابق مکہ مکرمہ میں حج کے دوران 10 ہزار کے قریب فوجی اور سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جاتے ہیں۔ دوسری جانب رواں سال یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ عمرہ زائرین کے لیے مختلف زبانیں بھی مسجد الحرام میں بولی جائیں گی، جن میں اردو زبان بھی شامل ہے۔ واضح رہے اردو زبان سمیت 11 زبانوں کو معلوماتی طور پر شامل کیا گیا تھا، جو کہ عمرہ زائرین کی رہنمائی کے لیے کارآمد ہو رہی ہیں، عین ممکن ہے یہ زبانیں حج کے موقع پر بھی استعمال کی جائیں۔

سعودی عرب کی حکومت اس حوالے سے کئی ماہ پہلے سے ہی تیاریاں شروع کر دیتی ہے، جن میں حج کوٹہ سے متعلق حتمی فیصلہ، ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف تجربے بھی کیے جاتے ہیں۔ حاجیوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے حرم شریف میں روبوٹ بھی نصب کیے گئے ہیں جبکہ بڑی اسکرینز پر علمائے کرام بھی موجود ہیں جو کہ عمرہ زائرین اور حاجیوں کی مشکلات کو حل کرنے کے لیے موجود ہوتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More