خود بھی لوگوں کے کام آتے ہیں اور بیوی بھی ڈاکٹر ہیں۔۔ حافظ نعیم الرحمٰن کے گھر می کون کون ہے؟

ہماری ویب  |  Aug 17, 2022

کراچی پاکستان کا اہم ترین شہر جو کہ سب سے زیادہ ریوینیو بھی جنریٹ کرتا ہے ، پورے ملک کی معیشت کا پہیہ چلانے میں کراچی کا بڑا ہاتھ ہے ۔ لیکن کراچی وہ بدقسمت شہر ہے کہ جسے کسی بھی پارٹی نے اپنا نہیں سمجھا، ہر ایک نے صرف فائدہ اٹھایا ، مال کمایا اور پھر کراچی کو چھوڑ دیا، کراچی جو کبھی روشنیوں اور رنگوں کا شہر ہوا کرتا تھا، اب کھنڈر بن چکا ہے ، اس کی سڑکیں موہنجودڑو کا منظر پیش کرتی ہیں گندگی اور کچرے نے اس کے حسن کو گہنا دیا ہے۔ اس شہرکو بنانے اور سنوارنے کا کام کسی نے نہیں کیا ، ہر ایک نے اس کو تباہ و برباد کیا، کراچی کے اردو اسپیکنگ عوام کی نمائندہ بننےوالی جماعت نے بھی 30 سال کراچی سے اچھی طرح مال کمایا اور پھر اس کو روتا سسکتا چھوڑ کر نکل گئے۔

جماعت اسلامی وہ جماعت ہے کہ جس کا نہ صرف کراچی بلکہ پاکستان اور پاکستان سے باہر بھی فلاحی اور سماجی کاموں کے حوالے سے بڑا نام ہے۔ اس جماعت میں شمولیت کے لئے اچھا، باکردار اور مخلص ہونا پہلی شرط کہلائی جا سکتی ہے۔ کراچی کے حوالے سے بھی جماعت اسلامی کی خدمات قابلِ ذکر ہیں ان کے پہلے بھی دو مئیر کراچی کی تعمیروترقی میں اپنا کردار ادا کرچکے ہیں۔ مئیرعبدالستار افغانی9 نومبر 1979 تا 7 نومبر 1983ء اور 7 نومبر 1983 تا 12 فروری 1987ء دو مرتبہ کراچی کے میئر منتخب ہوئے۔ دوسرے نعمت اللہ خان صاحب جو کہ پرویز مشرف کے دورِ اقتدارمیں کراچی کے مئیر بنے۔انہوں نے اگست 2001ء سے جون 2005ء تک کراچی کے ناظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔ ان کے دور نظامت کو کراچی کا سنہرا ترین دور قرار دیاجاتا ہے جو ان کی امانت ، دیانت اور صلاحیتوں کا بین ثبوت ہے۔ نعمت اللہ خان میدان میں اْترے تو دنیا نے یہ منظر دیکھا کہ 4 سال کی مختصر مدت میں کراچی کا بجٹ معجزانہ طور پر 6 ارب سے بڑھ کر ریکارڈ 42 ارب تک پہنچ گیا۔

اس وقت کراچی کے بلدیاتی الیکشن ہونے جارہے ہیں اور مئیر کے انتخاب کے لئے جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمٰن امیدوار ہیں، کراچی کے حوالے سے انہوں نے بہت کام کیا ہے ہر مشکل گھڑی میں سڑکوں پر نکل کرعوام کے لئے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں خاصے پرجوش ہیں، پڑھے لکھے اور خوش مزاج شخصیت کے مالک ہیں۔ حافظ نعیم کے بارے میں تو لوگ خاصا جان گئے ہیں لیکن ان کی فیملی میں کون کون ہے، ان کی بیگم کیا کرتی ہیں ، ان کے بچے کتنے ہیں اور کیا کرتے ہیں ؟ یہ لوگ نہیں جانتے ۔۔ یہ آج ہم آپ کو یہاں بتائیں گے۔

ڈاکٹر شمائلہ نعیم ، حافظ نعیم کی بیگم ہیں بہت سلجھی ہوئی، دھیمےانداز میں گفتگو کرتی ہیں، خود بھی سماجی کاموں میں بہت ایکٹو ہیں، اپنے شوہر کے شانہ بہ شانہ جماعت اسلامی خواتین کے تحت مختلف سیمیناروں، پروگراموں اور سماجی ورکشاپس کا انعقاد کروانے اس کی نظامت کرنے میں ہیش پیش ہوتی ہیں۔ ڈاکٹرہیں ایف سی پی ایس بھی کر چکی ہیں تومقامی ہسپتال میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض بھی سرانجام دیتی ہیں گھر اور بچوں کو بھی پورا وقت دیتی ہیں۔ ان کے 4 بچے ہیں، 3 بیٹے اور 1 بیٹی۔ 2001 میں حافظ صاحب سے شادی ہوئی۔ دونوں میاں بیوی کے مزاج میں مکمل ہم آہنگی ہے، اور ڈاکٹر صاحبہ کے مطابق گھر میں بھی حافظ نعیم خاصے نرم مزاج اور خوش مزاج ہیں۔ ان کے چھوٹے بیٹے صبیح الرحمٰن مستقبل میں حافظ بننے کا عزم رکھتے ہیں، ان کے بیٹے اسید الرحمٰن، زعیم الرحمٰن، اور بیٹی اصباح ہیں۔

ان کی بیگم کا کہنا ہے کہ حافظ صاحب نے کبھی مجھے پابند نہیں کیا کہ گھر بیٹھوں اور بچے پالوں، انہوں نے ہمیشہ مجھے اس بات کی آزادی دی کہ جو چاہوں کروں، پڑھنا چاہوں تو پڑھوں، جاب کرنا یا نہ کرنا بھی میری مرضی پر رہا، اس لئے جب بھی یہ محسوس کیا کہ گھر کو میری زیادہ ضرورت ہے تو جاب چھوڑ دی اور جب ضرورت محسوس کی کہ اب فیلڈ میں کام کرنا ہے تو کرلی۔ ان کے بچے بھی اپنے بابا سے بہت خوش ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ بابا کی وجہ سے ہمارے اوپر چونکہ ذمہ داری زیادہ ہوتی ہے تو ہم زیادہ محتاط ہوتے ہیں اور ہماری تربیت اچھی ہوجاتی ہے کہ ہم ہرکام یہ سوچ کر کرتے ہیں کہ ہم ایک ذمہ دار کے بیٹے ہیں تو ہماری تربیت سب سے اچھی ہونی چاہیے اور نظر آنی چاہیے تاکہ کوئی انگلی نہ اٹھائے۔ حافظ نعیم الرحمٰن کی فیملی ان کے ہر کام میں ان کو بھرپور سپورٹ کرتی ہے، اور بقول ان کے اگر گھر کی طرف سے مجھے بے فکری نہ ہوتی تو میں دن رات کراچی کے لئے کام نہیں کرسکتا تھا۔ اسی لئے یہ بات ایک بار پھر کہی جا سکتی ہے کہ ہر کامیاب آدمی کے پیچھے ایک عورت بلکہ ذمہ دار عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More