میڈیکل کی طالبہ خدیجہ کے ساتھ معروف بزنس مین کی جانب سے کیا جانے والا ظلم و تشدد انسانیت کی تذلیل ہے کہ کوئی انسان کیسے خود کو اس قدر بڑا سمجھ لیتا ہے کہ جو وہ چاہے اسے مل جائے اور نہ ملے تو زمانہ جاہلیت کے ظلم و ستم کرنے شروع کردیئے جائیں۔ بزنس مین شیخ دانش نے خدیجہ جوکہ خود شیخ دانش کی بیٹی انا شیخ کی دوست ہے۔ اس کو شادی کے لئے پیغام بھیجا، جس پر لڑکی اور اس کے گھر والوں کی جانب سے منع کیا گیا تو لڑکی کو مارا پیٹا، تھپڑ بھی مارے، زیادتی بھی کی گئی، اس کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی گئیں، اس لڑکے بال بھی کاٹے، آئی برو تک مونڈ دی گئیں اور ساتھ ہی اس سے اپنے جوتے بھی زبان سے چٹوائے، معافیاں منگوائیں گئیں۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو پولیس بھی ایکشن میں آئی ارو ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔ اس واقعے پع شوبز ستارے بھی خدیجہ کے حق میں بول پڑے۔
دنانیر
دنانیر کہتی ہیں:
"
یہ تو حیوان کہلانے کے قابل بھی نہیں ہیں۔ انسان کے روپ میں شیطان ہیں جو اس قدر ناروا سلوک کرتے ہیں۔
"
احمد علی بٹ:
احمد علی بٹ کہتے ہیں:
"
اللہ غرق کرے، یہ نور مقدم جیسا دوسرا واقعہ ہے۔ ہمارے ملک میں امیروں کے لئے قوانین کیوں نہیں بنتے۔
"
بلال قریشی
بلال نے کہا ہے کوئی اس ملک میں جو ان ظالموں کو سخت سے سخت سزا دے۔
احسن خان
احسن خان نے اس ویڈیو پر اپنے انسٹاگرام پر سٹوری شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سوشل میڈیا پر لڑخی کی ویڈیو شیئر کرنے سے بہتر ہے اس کے انصاف کے لئے آواز اٹھائی جائے، وہیں جب خبر آئی کہ مجرم دانش کو 50 ہزار کے مچلکے پر ضمانت منظور کرلی گئی تو احسن نے کہا کہ یہ حالات ہیں۔ ظالموں کے لئے کوئی بڑی بات نہیں۔۔
سینیئر صحافی کے انکشافات :
صحافی نے بتایا کہ: " 3 سال پہلے انا شیخ (شیخ دانش کی بیٹی ) ہے اس کی دوستی خدیجہ سے ہوئی اور دونوں کا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا شروع ہوا۔ شیخ انا اس سے پہلے بھی اپنے باپ کے لئے لڑکیوں کو پیسہ دیکھا کر دوستی کر کے گھر تک لاتی تھی اور پھر اپنے باپ سے دوستی کرواتی تھی۔ اسی مقصد کے لئے خدیجہ کے ساتھ دوستی کی اور اپنے گھر لائی وہاں شیخ دانش کو خدیجہ پسند آگئی اور اسے ہر طرح کی خوشی، پیسہ، شاپنگ اور اسی طرح کی چیزیں دے کر منانے کی کوشش کی گئی تاکہ وہ بھی مان جائے یا، مگر اس نے انکار کر دیا تو شادی کا بہانہ بنایا اور کہا کہ تم مجھ سے شادی کرلو! جس کے لئے انا شیخ بھی خدیجہ پر زور ڈالنے لگی مگر میدیکل کی طالبہ خدیجہ کی جانب سے مسلسل انکار ہوتا رہا۔ خدیجہ اپنی والدہ کے ساتھ اکیلی رہتی ہے جبکہ اس کا ایک بھائی لندن اور ایک آسٹریلیا میں رہتا ہے۔
کچھ دن قبل جب ایک بھائی پاکستان آیا ہوا تھا شیخ انا اور دانش خدیجہ کے گھر رشتہ لیکر پہنچ گئے جسے اس کے بھائی اور والدہ نے بہت پیار سے منع کر دیا کہ اپ اس کے باپ کی عمر کے ہیں اپ کی اپنی بیٹی اس کی ہم عمر ہے۔
اور اس کے بعد سارا معاملہ پیش آیا۔ لیکن اب تک پولیس کی جانب سے اس کیس پر مکمل گفتگو نہیں کی گئی، لہٰذا سوشل میڈیا پر چلنے والی ہر قسم کی معلومات پر یقین رکھنا مناسب نہ ہوگا۔
اس کیس میں اب تک تمام ملزمان گرفتار ہوگئے مگر دانش کی بیٹی انا کو پکڑا نہ جا سکا جوکہ اس کیس میں مرکزی کردار کا کام کرتی رہی۔ واضح رہے شیخ دانش ایک بڑا بزنس مین ہے اور ان کا پاکستان کی سیاسی شخصیات سے بھی رابطہ ہے۔