والد کا سوگ مناتا یا لوگوں کو ہنسانے کی تیاری کرتا ۔۔ کامیڈین جونی لیور کے تکلیف دہ لمحات میں شاہ رخ خان نے کیسے چھپ کر مدد کی؟

ہماری ویب  |  Sep 22, 2022

مشہور شخصیات کی زندگی میں ایسی کئی کہانیاں موجود ہوتی ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں، لیکن کچھ اس حد تک جذباتی ہوتے ہیں کہ صارفین کو بھی افسردہ کر دیتے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو مشہور کامیڈین جونی لیور کے بارے میں بتائیں گے۔

جونی لیور بھارتی کامیڈی اور بالی ووڈ کے مشہور اور مقبول اداکاروں میں شامل ہیں، تاہم ان کی زندگی میں ایسے کئی لمحات گزرے ہیں، جب وہ مجبوری میں انہیں دکھی چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنی پڑی۔

200 سے زائد فلموں میں بطور اداکار اپنی صلاحیتوں کو پیش کرنے والے جونی لیور نے سخت لمحات میں کچھ ایسا کیا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔

کامیڈی کی دنیا میں دلچسپ انداز کو متعارف کرانے والے جونی لیور پر ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب ان کا بیٹا جیسی لیور بچپن ہی میں گلے کے کینسر میں مبتلا ہو گیا۔

جونی لیور نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مجھ پر ایک ایسا وقت بھی آیا تھا جب نجی مسائل کی بنا پر وہ شدید پریشان تھے، اسی پریشانی میں انہیں ایک کامیڈی سین کو فلمبند کرانا تھا۔ ایک ایسا ہی مشکل وقت وہ تھا جب میرے والد کی طبیعت شدید ناساز تھی، وہ آپریشن کے لیے اسپتال میں موجود تھے۔

وہ وقت جب والد زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے تھے اس وقت مجبوری میں روزی کی خاطر نہ چاہتے ہوئے بھی مجھے چہرے پر مسکراہٹ لانا پڑی۔ لیکن اب میں اتنا مضبوط ہو گیا ہوں کہ اپنے نجی مسائل کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیتا ہوں۔

لیکن جب شاہ رخ خان نے میرے والد کی بیماری کا سنا تو فورا میرے کمرے میں آئے جہاں میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہو رہا تھا، اسی دوران وہ میرے لیے پریشان بھی ہوئے کیونکہ میں والد کو اکیلا موت کے منہ میں چھوڑ کر یہاں ایک ایسا سین کرنے جا رہا تھا، جس پر کوئی بھی راضی نہیں ہوتا۔

اس سب پر شاہ رخ خان نے مجھے کہا اگر تمہیں کسی بھی چیز کی ضرورت ہے تو مجھے بتا دو، میں مدد کروں گا۔

لیکن جونی لیور نے ہمت اور لگن سے ثابت کیا کہ وہ ہر موقع پر ایک بہترین اور سلجھے ہوئے اداکار ہیں۔ اس دردناک لمحے کو یاد کرتے ہوئے جہاں خود اداکار بھی جذباتی ہوئے وہیں مداح اور صارفین بھی اشکبار ہو گئے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More