ایرانی شہری مہسا امینی کے درست حجاب نہ پہننے اور پھر ناگہانی موت کے بعد ایران میں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ ایران کی خبروں نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی ہے۔ ایسے میں جب امریکی صحافی کرسٹیانا امانپور نے ایرانی صدر ابراہیم ریئسی کا انٹرویو لینا چاہا تو وقت لینے کے باوجود صدر نے انھیں انٹرویو دینے سے انکار کردیا۔ وجہ حجاب کا نہ پہننا تھی۔
ایرانی صدر کا انٹرویو کیوں نہیں ہوسکا؟
امریکی میڈیا کے مطابق جنرل اسمبلی میں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں صدر ابراہیم رئیسی سے انٹرویو کا وقت پہلے ہی لے لیا گیا تھا البتہ انٹرویو سے چند منٹ پہلے صدر کی جانب سے خاتون صحافی کو اسکارف پہننے کا کہا گیا جس سے کرسٹیانا نے انکار کردیا اور یوں یہ انٹرویو نہ ہوسکا۔
یہ قدم دنیا بھر کی خاتون صحافیوں کے لئے اٹھایا
کرسٹینا کا موقف ہے کہ وہ حجاب مقامی قوانین کے مطابق ایران کے اندر لیتی ہیں لیکن نیویارک میں ایسا کوئی قانون نہیں اس لئے وہ اس شرط کو ماننے کی پابند نہیں۔ کرسٹینا کے مطابق انھوں نے اسکارف کی درخواست دنیا بھر کی خاتون صحافیوں کے لئے مسترد کی۔ کرسٹیانا کو مہسا امینی کی موت اور یوکرین اور روس کی جنگ میں روس کی حمایت کرنے پر صدر سے سوال کرنے تھے۔