شکر ہے چھوٹی عمر میں شادی ہوگئی، سیاست والد اور چچا سے نہیں سیکھی بلکہ ۔۔ مریم نواز کی زندگی سے جڑے کچھ ایسے راز جو بہت کم لوگ جانتے ہونگے

ہماری ویب  |  Oct 04, 2022

ایون فیلڈ کیس میں بریت کے بعد ایک بار پھر سوشل میڈیا پر مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) کے سپورٹرز کی جانب سے وزیراعظم بنانے کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں اور شنید ہے کہ مریم نواز کو ضمنی الیکشن لڑوا کر قومی اسمبلی کا حصہ بنایا جائیگا تاہم مریم نواز کی طرف سے اس حوالے سے کوئی واضح پیغام سامنے نہیں آیا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز اس وقت اپنی جماعت میں مرکزی نائب صدر کے طور خدمات انجام دے رہی ہیں اور اپنی والدہ کلثوم نواز کیلئے ضمنی الیکشن کیلئے مہم کے بعد مسلسل سیاسی میدان میں متحرک ہیں۔ مریم نواز کو ایون فیلڈ کیس میں سزاء کے بعد نااہل قرار دیدیا گیا تھا۔

مریم نواز لاہور کے شریف خاندان میں 28 اکتوبر 1973ء کو پیدا ہوئیں، انگریزی ادب میں جامعہ پنجاب سے ڈگری لی اور ابتدائی طور پر 2012ء میں خاندان کے رفاہی ونگ میں کام کا آغاز کیا۔

مریم نواز کو پاکستان مسلم لیگ نے عام انتخابات 2013ء کے دوران ضلع لاہور کی انتخابی مہم کا منتظم مقرر کیا۔ نوازشریف کے تیسری بار وزیراعظم بننے کے بعد انہیں 22 نومبر 2013ء کو وزیراعظم یوتھ پروگرام کا انچارج مقرر کیا گيا تاہم لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر مریم نواز نے 13 نومبر 2014ء کو استعفیٰ دے دیا۔

مریم نواز کو 6 جولائی 2018ء کو عدالت میں جعلی دستاویزات پیش کرنے اور جرم میں معاونت کے الزام میں 7 سات قید اور 2 ملین پونڈ جرمانے کی سزا سنائی گئی جو حال ہی میں عدالت نے ختم کردی ہے۔

اپنے ایک گزشتہ انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں، جیلیں، نااہلی، نظربندیاں، عدالتی مقدمات سب دیکھ لیے، مستقبل کا پتہ نہیں لیکن سچائی ثابت کرنے کے لیے عوام کے سامنے جائیں گے۔

مریم نواز نے بتایا تھا کہ میرے دادا نے سب سے پہلے میری سیاسی قابلیت کو سمجھا اور انہوں نے ہی مجھے سیاسی اسرار و رموز سکھائے بعد میں میرے والد نے بھی میری صلاحیتوں کو سراہا۔

اپنی شادی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شکر ہے کہ چھوٹی عمر میں شادی ہوئی، تمام وقت بچوں کی پرورش پر صرف کیا، اب کام کے لیے وقت ہے، بچے چھوٹے ہوتے تو ایسا نہ کرپاتی۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More