بچوں کو منہ میں لیکر 7 گھر کیوں بدلتی ہے؟ جانیے بلی کی پیدائش کے حوالے سے سائنس کا دلچسپ انکشاف

ہماری ویب  |  Nov 22, 2022

ہمارے آس پاس جو جانور سب سے زیادہ عام طور پر دکھائی دیتا ہے، ان میں کتے بلیاں سر فہرست ہوتی ہیں، جبکہ بلیاں تو اس حد تک پالتو سمجھی جاتی ہیں کہ گھر میں بھی گھس جاتی ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

معصومانہ انداز اور آواز کی بدولت سب کی توجہ حاصل کرنے والی بلیاں آج کل ہر گلی کوچے میں دکھائی دیتی ہیں، کئی افراد تو صبح کے اوقات انہیں چھیچھڑے اور گوشت بھی ڈالتے دکھائی دیتے ہیں۔

لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ بلی کی پدائش کیسے ہوئی؟ 1344 سے 1405 کے درمیان ایک ایسے ہی ماہر حیاتیات گزرے ہیں، جن کا تعلق مصر سے تھا۔

ال دامری اسی حوالے سے تحقیق کر رہے تھے کہ بلیاں اس دنیا میں کس طرح آئیں؟ مصری ماہر حیاتیات کی تحقیق کے مطابق جب حضرت نوح ؑ کی کشتی میں ہر جانور کے جوڑے موجود تھے تو اُن میں چوہے کی جوڑی بھی موجود تھی۔ چونکہ چوہے بچے زیادہ دیتے ہیں، تو اس طرح چوہوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی۔

اس طرح چوہوں کی خوراک میں بھی اضافہ ہوا، غلا تو ختم کر ہی دیا تھا، اب چوہوں نے کشتی کو بھی کترنا شروع کیا، جس کے بعد صورتحال گھمبیر ہوئی۔

صورتحال کے پیش نظر حضرت نوح ؑ نے اللہ سے دعا کی، جس اللہ نے حضرت نوح کو شیر کے سر پر ہاتھ پھیرنے کا حکم دیا، ہاتھ پھیرتے ہی شیر چھینک مارتا ہے اور بلے اور بلی کی جوڑی پیدا ہوتی ہے۔ یہ جوڑی کشتی میں موجود تمام چوہے اور چوہوں کو کھا جاتی ہے۔

بلی کے حوالے سے سائنس بھی دلچسپ رائے رکھتی ہے۔ سائنس کے مطابق بلی انسان میں اسٹریس کو کم کر سکتی ہے، تحقیق کے مطابق بلی جب کبھی اپنے منہ سے دھیمی سی مدھم آواز نکالتی ہے تو اس سے اسٹریس کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

اسی طرح سائنس کے مطابق بلیاں رکھنے والے افراد میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر سائنس کے مطابق اگر نوزائیدہ بچے کو شروعاتی دنوں میں بلی کے قریب رکھا جائے تو اس کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

حمل کے دوران ایک بلی اپنے بچوں کا بے حد خیال رکھتی ہے، اور جب بلی ماں بن جاتی ہے، تو اپنے بچوں کی حفاظت اور ان کی تربیت کے لیے مشکل ترین اور پُر خطر جگہوں کا انتخاب کرتی ہے۔

ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بچوں کی اس طرح ٹریننگ ہو سکے، اور دوسری اہم وجہ یہ بھی ہے کہ بلی کو جب کبھی شک ہو کہ یہاں بچوں کی جان غیر محفوظ ہے، بلی فورا جگہ بدل لیتی ہے۔ پھر چاہے 7 گھر ہوں یا پھر 10 گھر، بلی جگہیں بدلنے میں دیر نہیں لگاتی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More