شوہر کے بازو بن کر ان کا ساتھ دیتی ہوں ۔۔ جانیں ان 5 لوگوں کے بارے میں جنہوں نے اپنا سب کچھ چھوڑ کر معذور سے شادی کیوں کر لی؟

ہماری ویب  |  Nov 24, 2022

انسان کا چہرہ یا پھر جسم جسامت اللہ پاک نے تخلیق کیا ہے مگر آج کے زمانے میں لوگ چاہتے ہیں کہ ان کا ہونے وال جیون ساتھی خوبصورت اور صحت مند ہو۔

مگر آج ہم آپکو ان لوگوں سے ملوانے جا رہے ہیں جنہوں نے اپنا دل بڑا کیا اور ساتھی معذور ہو گیا تو اس سے بھی شادی کی۔

پہلے دن سے خیال:

اس لڑکے کی جتنی تعریف کی جائے کم ہو گی کیونکہ اس نے معذور لڑکی کو جیون ساتھی چنا۔ جب لڑکی کو شادی ہال میں لایا جا رہا تھا تو ایک مرتبہ مووی بنانے والے شخص نے کہا کہ آپ دلہن کو یہاں اسٹیج پر نیچے ہی بٹھا دیں۔

پہلے تاکہ اچھا سین عکس بند کیا جا سکے پر دولہے سے دیکھا نہ گیا اور اس نے فوراََ سے کاہ نہیں میری دلہن کو نیچے کیؤں صوفے پر ہی بٹھاؤ، یہ وہ وقت تھا جب لوگوں کے دل دولہے نے جیت لیے۔

گھر چھوڑ دیا پر لڑکے کا ساتھ نہ چھوڑا:

صرف مرد ہی قربانی نہیں دیتے کیونکہ خواتین جسے ہم صنف نازک کہتے ہیں انہوں نے بھی معاشرے میں مثالیں قائم کر رکھی ہیں۔ تو بالکل ایک ایسا ہی واقعہ بھارت میں دیکھنے کو ملا جہاں ایک لڑکی کی سوشل میڈیا پر معذور نواجوان سے دوستی ہوئی اور اس نے اس سے شادی کیلئے اپنا گھر چھوڑ دیا اور اس کا ہاتھ تھام لیا۔

معذور کو پانی پلاتے ہوئے ہی شادی کا فیصلہ کر لیا تھا:

یہ واقعہ پاکستان کا ہے جہاں ایک معذور لڑکے سے لڑکی نے والدین کی مرضی کے خلاف شادی کر لی اور کہا کہ ہماری ملاقات ایک فیکٹری میں ہوئی جہاں میرے ان شوہر کو پیاس لگی ہوئی تھی اور انہیں پانی پلانے والا کوئی نہیں تھا تو میں نے انہیں پانی پلایا ۔

سوشل میڈیا کی دوستی رنگ لے آئی:

یہ واقعہ بھی پاکستان کا ہی ہے جس میں لڑکی نے اپنی محبت نبھائی اور یہ جانتے ہوئے کہ جس سے وہ شادی کرنے والی ہے وہ معذور ہے اس کے ہاتھ پاؤں دوسرے لوگوں کی طرح کام نہیں کرتے، پھر بھی اس سے شادی کی اور یہ وعدہ کیا کہ مجھ سے جتنا ہو سکا آپ کا خیال رکھوں گی۔ ان کی دوستی سوشل میڈیا پر 8 سال سے زائد عرصے پہلے ہوئی تھی۔

2 معذوروں کی آپس میں شادی:

یہ دل کو چھو لینے والی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہے جس میں ہم واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ قد میں چھوٹے اور چلنے پھرنے سے قاصر ان دونوں نے ایک دوسرے کا ہاتھ اس نیت سے تھام لیا کہ کچھ بھی زندگی تمام اتار چڑھاؤ کا ایک ساتھ مل کر مقابلہ کریں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More