سستی سی چیز کے مہنگے فائدے ۔۔ پاکستان میں جگہ جگہ ملنے والی اس سوغات کے حیرت انگیز فائدے جو آپ کی بڑی مشکل آسان کردیں گے

ہماری ویب  |  Dec 09, 2022

پاکستان میں عام ملنے والا سنگھاڑا اپنے اندر بے شمار فائدے رکھتا ہے، بازاروں میں عام ملنے والے سنگھاڑے غذائیت کے ساتھ ساتھ کئی امراض میں بھی فائدہ دیتے ہیں۔

واٹر چیسٹ نٹ یا سنگھاڑوں کو مختلف پکوانوں میں ڈالا بھی جاتا ہے۔ویسے یہ کوئی گری نہیں بلکہ ایک سبزی ہے جو تالاب یا اسی طرح کے پانیوں میں اگتی ہے۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ سو گرام سنگھاڑوں میں محض 97 گرام کیلوریز ہوتی ہیں۔مگر اس مقدار کو کھانے سے جسم کو 0.1 گرام چکنائی، 23.9 گرام کاربوہائیڈریٹس، 3 گرام فائبر، 2 گرام پروٹین موجود ہے۔

دن بھر کے لیے درکار پوٹاشیم کی 17 فیصد مقدار، دن بھر کے لیے درکار مینگنیز کی 17 فیصد مقدار، دن بھر کے لیے درکار کاپر کی 16 فیصد مقدار، دن بھر کے لیے درکار وٹامن بی 6 کی 16 فیصد مقدار جبکہ دن بھر کے لیے درکار وٹامن بی 2 کی 12 فیصد مقدار ملتی ہے۔

سنگھاڑے میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے، بلڈ کولیسٹرول لیول کم، بلڈ شوگر لیول مستحکم جبکہ معدے کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

سنگھاڑوں میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔اینٹی آکسائیڈنٹس ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو جسم کو مضر مالیکولز سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ اگر یہ مالیکیولز جسم میں جمع ہوجائیں تو جسمانی دفاعی نظام متاثر ہوتا ہے اور تکسیدی تناؤ کا سامنا ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد اگر زیادہ مقدار میں پوٹاشیم کا استعمال کریں تو بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے جبکہ فالج کا خطرہ 24 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔ پوٹاشیم کے زیادہ استعمال سے فالج اور امراض قلب کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے۔

سنگھاڑوں میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ کیلوریز بہت کم، جس کے باعث انہیں کھانے سے بھوک کی روک تھام آسان ہوجاتی ہے۔ سنگھاڑے کھانے سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے۔

سنگھاڑوں میں ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ اینٹی آکسائیڈنٹ کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ کم کرنے کے لیے مفید خیال کیا جاتا ہے۔ سنگھاڑوں کے استعمال سے تکسیدی تناؤ کو کنٹرول کرنا ممکن ہوجاتا ہے جس سے بھی کینسر سے لڑنا آسان ہوجاتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More