سوشل میڈیا پر کئی روز سے 22 دن میں قرآن پاک حفظ کرنے والے 11 سالہ بچے کے حوالے سے چرچے ہورہے ہیں، 11 سالہ حافظ کون ہے اور کیسے یہ کارنامہ انجام دیا، آیئے آپ کو بتاتے ہیں۔
جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ صاحب قرآن کوکہا جائے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔‘‘( جامع ترمذی: 2914 )
’’ صاحب قرآن ‘‘سے مراد حافظِ قرآن ہے اس لیے کہ نبی ﷺکا فرمان ہے یوم القوم اقرؤم لکتاب الله ’’یعنی لوگوں کی امامت وہ کرائےجو کتاب اللہ کا سب سے زيادہ حافظ ہو۔‘‘
تو جنت کے اندردرجات میں کمی وزیادتی دنیا میں حفظ کے اعتبار سے ہوگی نا کہ جس طرح بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن جتنا وہ پڑھے گا اسے درجات ملیں گے لہٰذا اس میں قرآن مجید کے حفظ کی فضيلت ظاہر ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ اسے اللہ تعالی کی رضا کے لیے حفظ کیا گیا ہو۔
سوشل میڈیا پر شہرت پانے والے 11 سالہ حافظ شفیق الرحمان ممتاز عالم دین قاری حافظ عبدالرحمان شاہد کے صاحبزادے ہیں اور انہوں نے 22 روز میں قرآن پاک حفظ کرنے کا کارنامہ اپنے استاد قاری شہزاد کی سرپرستی میں انجام دیا۔