بچوں کو پڑھائی کی پریشانی اور بڑوں کو کمانے کی پریشانی۔ ہر کسی کی زندگی میں پریشانیاں تو بہت ہوتی ہیں مگر اسے ختم کرنے کیلئے ہمارے پاس انتہائی سستی تفریح دوکانوں اور بسوں پر لکھے ہوئے مذاحیہ جملے موجود ہوتے ہیں۔
جنہیں پڑھ کر انسان کے پیٹ میں ہنس ہنس کر درد ہو جاتا ہے، آئیے دیکھتے ہیں ایسے ہی کچھ نئے جملے اور تصاویر۔
اب جیسے سب سے پہلے اس انسان کو ہی دیکھ لیجئے جسے اپنی نیند سے بہت پیار ہے۔ دکھنے میں تو یہ کسی دوکان کا مالک معلوم ہوتا ہے جو تھکان کی وجہ سے بینچ پر ہی سو گیا ۔مگر جناب کی عقل مندی کو سلام ہے جس نے اپنے موٹے پیٹ کو ایک لکڑی کے زریعے سہارا دے رکھا ہے۔اس حرکت پر لوگ تو بے انتہا ہنس رہے ہیں۔ مگر یہ ایسا نہ کرتا تو زمین پر گر جاتا۔
اس مرد کا اپنی بیوی کا ہینڈ بیگ تھامے تصویر دیکھ کر معلم ہوتا ہے کہ یہ اپنے سسرال ہی جا رہا ہے تاکہ ان پر یہ بات ثابت ہو سکے کہ ان کی بیٹی کو بڑے نازوں سے رکھا ہے داماد نے جبکہ انہیں یہ معلوم نہیں کہ ایک چھوٹی پبلک ٹرانسپورٹ میں بٹھا کر یہ اسے یہاں تک لایا ہے اور خود گاڑی میں لٹک کر یہاں تک آیا ہے۔
یہی نہیں اس دوکاندار کے اس بورڈ کوپڑھ کر تو ہمیشہ خریداروں کو رش ہی لگا رہتا ہو گا ۔ ویسے تو یہ کوئی کھانے پینے کی چیز فروخت کرنے کی دوکان ہے ۔پر اسے غلطی سے بوسہ برائے فروخت لکھ کر اپنے لیے ہی مشکل ڈالی لی ہو گی۔
آگے بڑھنے سے پہلے تعلیم کی بھی بات ہو جائے ۔ اب یہ تصویر تو دیکھ کر آپ اپنی پریشانیاں ایک دم بھول ہی جائیں گے کیونکہ وائرل تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول سے بھنسیں باہر نکل رہی ہیں۔
تو دوسری طرف ریلوے اسٹیشن پر ایک خاتون کھڑی ہے جو دورسے ٹرین کو آتا دیکھ کر ایسے ہاتھ سے روکنے کا اشارہ کر رہی ہے جیسے ٹرین نہیں کوئی بس آ رہی ہو۔